۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
ملی یکجہتی کونسل پاکستان

حوزہ/ اپنے ایک بیان میں ملی یکجہتی کونسل کے رہنماؤں نے حکومت پاکستان کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ فوجی مشقوں کا آغاز فلسطین کی آزادی سلب کرنے، فلسطینی ماﺅں بہنوں و معصوم عوام کے قتل عام میں یہودیوں کی مدد کرنے اور انہیں قتل کرنے کے مترادف ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ملی یکجہتی کونسل کے رہنماؤں نے اپنے مشترکہ بیان میں حکومت پاکستان کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل غاصب، دہشتگرد اور ناجائز ریاست ہے، اس کے ساتھ فوجی مشقوں کا آغاز فلسطین کی آزادی سلب کرنے، فلسطینی ماﺅں، بہنوں و معصوم عوام کے قتل عام میں یہودیوں کی مدد کرنے اور انہیں قتل کرنے کے مترادف ہے۔

پاکستان کا سعودی عرب یا کسی بھی قوت کے دباؤ میں آکر اسرائیل کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں کرنا قابل افسوس، قابل مذمت اور فلسطینیوں کے قتل عام میں اسرائیل کی مدد کرنے کے مترادف ہے۔

اسرائیل دنیا کا واحد دہشتگرد ملک ہے، جس کا بارڈر معلوم نہیں ہے۔ جو روزانہ فلسطین و دیگر مسلم ممالک کی زمینوں پر قبضہ کرکے دہشت گردی کر رہا ہے۔ حکومت پاکستان نے سعودیہ یا کسی اور ملک کے دباﺅ میں آکر اپنی خارجہ پالیسی کے بنیادی اصول کو فراموش کر دیا۔

پاکستان ایک آزاد اور خود مختار ریاست ہے۔ اس قسم کے اقدامات ناجائز، عوامی، قومی اور دینی مفادات کے برخلاف ہیں، جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔

اس مذمتی نشست میں ملی یکجہتی کونسل بلوصدر مولانا عبدالحق ہاشمی، جنرل سیکرٹری سید مومن شاہ جیلانی، سینیئر نائب صدر علامہ سید ہاشم موسوی، نائب صدور ڈاکٹر عطاء الرحمان، مولانا انوار الحق حقانی، مولانا ہدایت الرحمان بلوچ، علامہ اکبر حسین زاہدی، رانا محمد اشفاق، سید عتیق الرحمان، مولانا عبدالکبیر شاکر اور نجیب الرحمان ساسولی کے اسماء قابل ذکر ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .