۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
News ID: 368388
7 مئی 2021 - 19:42
مولانا سید سبط مرتضیٰ رضوی "فراز اعظمی"

حوزہ/ دنیا کے تمام مسلمانوں کا دوسرا حرم ہے یہ فلسطین ان لاکھوں مسلمانوں کی اصل سرزمین ہے جنہیں عالمی استکبار نے غاصب صہیونیوں کے ہاتھوں سنہ 1948 میں اپنے ہی وطن سے جلاوطن کرکے قدس کو غاصب،صہیونیوں کے تصرف میں دے دیا تھا ۔

تحریر: سید سبط مرتضیٰ رضوی (فراز اعظمی )

حوزہ نیوز ایجنسی। دنیا کے تمام مسلمانوں کا دوسرا حرم ہے یہ فلسطین ان لاکھوں مسلمانوں کی اصل سرزمین ہے جنہیں عالمی استکبار نے غاصب صہیونیوں کے ہاتھوں سنہ 1948 میں اپنے ہی وطن سے جلاوطن کرکے قدس کو غاصب،صہیونیوں کے تصرف میں دے دیا تھا ۔
اس سامراجی سازش کے خلاف فلسطینی مسلمانوں نے اول روز سے ہی مخالفت کی اور ان مظلوموں کی قربانی اور صبر و استقامت کے سلسلے میں پوری دنیا کے حریت نواز ، بیدار دل انسانوں نے حمایت کی اور اسی وقت سے فلسطین کا مسئلہ ایک سیاسی و عالمی اور ایک اہم و تاریخ ساز مسئلے کی صورت اختیار کئے ہوئے ہے ۔
اسلامی ایران کی حکومت نے بھی ، اسلامی انقلاب کی پرشکوہ کامیابی کے بعد سے غاصب صہیونیوں کے پنجۂ ظلم سے قدس کی آزادی کے مسئلے کو اپنا اولین نصب العین قراردے رکھا ہے اور ماہ مبارک کے آخری جمعہ کو روز قدس قراردے کر اس دن کو ستمگران تاریخ کے خلاف حریت و آزادی کے بلند بانگ نعروں میں تبدیل کردیا ہے ۔ اسلامی انقلاب کے فورا" بعد حضرت امام خمینی رضوان اللہ علیہ نے صہیونیوں کے پنجۂ ظلم سے قدس کی آزادی کے لئے اس دن کو روز قدس اعلان کرتے ہوئے اپنے تاریخی پیغام میں فرمایا تھا : 
میں نے بارہا غاصب اسرائیل کے خطرات سے مسلمانوں کو آگاہ و خبردار کیا ہے اور اب چونکہ فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے خلاف ان کے وحشیانہ حملوں میں شدت آگئی ہے خاص طور پر جنوبی لبنان میں وہ فلسطینی مجاہدین کو نابود کردینے کے لئے ان کے گھروں اور کاشانوں پر مسلسل بمباری کررہے ہیں میں پورے عالم اسلام اور اسلامی حکومتوں سے چاہتا ہوں کہ ان غاصبوں اور ان کی پشت پناہی کرنے والوں کے ہاتھ قطع کردینے کے لئے آپس میں متحد ہوجائیں اور ماہ مبارک کے آخری جمعہ کو جو قدر کے ایام ہیں فلسطینیوں کے مقدرات طے کرنے کے لئے ، روز قدس کے عنوان سے منتخب کرتا ہوں تا کہ بین الاقوامی سطح پر تمام مسلمان عوام فلسطینی مسلمانوں کے قانونی حقوق کی حمایت و پشت پناہی کا اعلان کریں ۔میں پورے عالم کفر پر مسلمانوں کی کامیابی کے لئے خداوند متعال کی بارگاہ میں دعاگو ہوں ۔
اور اس اعلان کے بعد سے ہی روز قدس ، عصر حاضر میں مستکبرین کے خلاف مستضعفین کی مقابلہ آرائی اور امریکہ اور اسرائیل کی تباہی و نابودی کا دن بن چکا ہے ۔
روز قدس دنیا کی مظلوم و محروم تمام قوموں کی تقدیروں کے تعین کا دن ہے کہ وہ اٹھیں اور عالمی استکبار کے خلاف اپنے انسانی وجود کوثابت کریں۔
آج صہیونی ناسور کو دنیائے اسلام کے قوی ہاتھوں سے اکھاڑ کر ذلالت کے کھنڈر میں دفن کرنا بہت ضروری ہے ۔
روز قدس جرات و ہمت اور جواں مردی و دلیری کے اظہار کا دن ہے مسلمان آپس میں ہمت و جرات سے کام لیں اور  فلسطینی مظلوموں کو سامراجی پنجوں سے نجات عطا کریں ۔ روز قدس ان خیانتکاروں کو بھی خبردار کرنے کا دن ہے جو امریکہ کے آلۂ کار کی حیثیت سے غاصب قاتلوں اور خونخوار بھیڑیوں کے ساتھ ساز باز میں مبتلا ہیں اور ایک قوم کے حقوق کا خود ان کے قاتلوں سے سودا کررہے ہیں ۔روز قدس صرف روز فلسطین نہیں ہے پورے عالم اسلام کا دن ہے ، اسلام کا دن ہے قرآن کا دن ہے اور اسلامی حکومت اور اسلامی انقلاب کا دن ہے ۔اسلامی اتحاد اور اسلامی یکجہتی کا دن ہے ۔ اگر مسلمان اتحاد و یکجہتی سے کام لیں اور پوری قوت کے ساتھ غاصب صہیونیوں کے خلاف میدان میں نکل آئیں تو یقینا" کامیابی و کامرانی ان کے قدم چومے گی کیونکہ خدا نے وعدہ کیا ہے " اگر تم نے اللہ کی مدد کی تو اللہ تمہاری مدد کرے گا اور تم کو ثبات قدم عطا کردے گا ۔
اب وقت آچکا ہے کہ دنیا کے مسلمان ایک ہوجائیں مذہب اور اعتقادات کے اختلافات کو الگ رکھ کر حریم اسلام کے دفاع و تحفظ کے لئے اسلام و قرآن اور کعبہ ؤ قدس کے تحفظ کے لئے ، جو پورے عالم اسلام میں مشترک ہیں وقت کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے  متحد ہوجائیں
اور کفار و منافقین کو اسلامی مقدسات کی پامالی کی اجازت نہ دیں تو کیا مجال ہے کہ دو ارب سے زائد مسلمانوں کے قبلۂ اول پر چند لاکھ صہیونیوں کا قبضہ ہو جائے اور قتل عام اور غارتگری کا سلسلہ باقی رہ سکے ۔
آج دشمن مسلکی تفرقے ایجاد کرکے اسلامی وحدت کو پارہ پارہ کررہا ہے اب بھی وقت ہے کہ مسلمان ملتیں ہوش میں آجائیں اور اسلامی بیداری و آگاہی سے کام لے کر ، فلسطینی مجاہدین کے ساتھ اپنی حمایت و پشتپناہی کا اعلان کریں ۔
کیونکہ ہم بھی فلسطینی ہیں ۔ہم بیت المقدس کو غاصب صہیونیوں سے نجات دلائیں گے، ہم خون میں نہا کر مسلمانوں کے قبلۂ اول کی حفاظت کریں گے ۔بس ہمیں مسلمانوں کی حمایت و پشتپناہی کی ضرورت ہے ۔
اے مسلمانو!  اپنی خاموشی کو توڑ کر اٹھو فلسطینی مجاہدین کی آواز سے آواز ملاؤ کیونکہ قدس ہمارا ہے، قبلۂ اول ہمارا ہے ہم قدس کو آزاد کرائیں گے ۔ہم قدس کی راہ میں اپنا سب کچھ قربان کردیں گے لیکن قدس کو غاصبوں کے وجود سے پاک کرکے ہی دم لیں گے۔
آخر میں ہم پروردگار سے دعا گو ہیں، کہ پروردگار اپنی رحمت و بابرکت مہینے کے صدقے میں فلسطینی مظلوموں کی اور بیت المقدس کو ظالم صہیونیوں سے نجات عنایت فرما۔
آمین یا ربّ العالمین
 

تبصرہ ارسال

You are replying to: .