۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
روزنامہ اودھ نامہ کے ایڈیٹر وقار رضوی

حوزہ/ اردو ادب کی بات کی جائے تو روزنامہ اودھ نامہ اس کا منھ بولتا ثبوت ہے ۔ آج جب کہ اردو زبان کے سلسلہ کو توڑنے کی کوشش جاری ہے اور ہم اسے طاق نسیاں کے حوالہ کئے دے رہے ہیں ، ایسے عالم میں مرحوم نے اپنے روزنامہ اودھ نامہ کو زندہ رکھنے میں ہر ممکنہ کوشش کی۔یہ خود اپنے آپ میں اردو ادب کی نمایاں خدمت ہے ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/ فعال قلم کار اور نوجوان صحافی ’عظمت علی نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ گذشتہ کل یعنی ۲۷؍رمضان المبارک کو بوقت سحر نہایت الم ناک خبر موصول ہوئی ۔ جناب وقار رضوی اب ہمارے درمیان نہیں رہے۔ دل ماننے پر راضی نہیں تھالیکن چند لمحہ کی تحقیق اور حالات کے اشارے نے قلب کو محزون کردیا اور یکایک زبان سے کلمہ استرجاع نکل آیا ۔ انا للہ و انا الیہ راجعون ۔ 

وقار رضوی صاحب کی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں ۔ مرحوم ایک ممتاز صحافی ، ادیب اور مذہبی و سماجی خدمت گزار شخص تھے ۔ ان کی شخصیت اگر چہ روزنامہ اودھ نامہ سے مقبول تھی مگر در حقیقت انہوں نے جہاں اردو ادب کی خدمات کیں وہیں ملک و ملت کی بھی عظیم خدمات انجام دی ہیں ۔ مذہبی مواقع پر اخبار میں خاص اشاعت شامل کرنا ان کے مذہبی خدمات کا ایک نمایاں پہلو ہے ۔ اس کے علاوہ امام علی علیہ السلام ، امام حسین علیہ السلام اوردیگر مواقع پر ان حضرات کی شخصیت کے اعتراف میں جلسہ اور سیمینار منعقد کرانا اور مسابقہ کا اہتمام کرنا وغیرہ بھی ان کے مذہبی خدمات کا اہم حصہ ہیں ۔

اردو ادب کی بات کی جائے تو روزنامہ اودھ نامہ اس کا منھ بولتا ثبوت ہے ۔ آج جب کہ اردو زبان کے سلسلہ کو توڑنے کی کوشش جاری ہے اور ہم اسے طاق نسیاں کے حوالہ کئے دے رہے ہیں ، ایسے عالم میں مرحوم نے اپنے روزنامہ اودھ نامہ کو زندہ رکھنے میں ہر ممکنہ کوشش کی۔یہ خود اپنے آپ میں اردو ادب کی نمایاں خدمت ہے ۔ اس طرح انہوں نے اردو ادب کے سلسلہ کو جوڑے رکھنے اور اس کے تحفظ میں اہم کردار نبھایا ہے ۔مرحوم ، اردو زبان کے تحفظ اور اس کے مستقبل کے بارے میں بہت فکر مند رہتے تھے ۔ ایک ملاقات میں انہوں نے اردو ادب اور روزنامہ اودھ نامہ کے تعلق سے ہم سے یہی کہا کہ :’فی الحال کوشش یہ کی جائے کہ زیادہ سے زیادہ اردو ریٹر پیدا کئے جائیں ۔ ‘  اللہ سے دعا ہے کہ روزنامہ اودھ نامہ پھر سے ترقی کی راہوں پر گامزن ہوجائے ۔پروردگار عالم مرحوم کی مغفرت فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عنایت فرمائے ۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .