۵ آذر ۱۴۰۳ |۲۳ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 25, 2024
علامہ جواد نقوی

حوزہ/ مجمع المدارس تعلیم الکتاب والحکمہ کے سربراہ نے مسلم اقوام، حکام، روشن فکر دانشور، علمائے دین، جماعتوں، تنظیموں، غیور نوجوان اور دیگر طبقات سے اپیل کی کہ فلسطینیوں کی حمایت میں اپنے اپنے طور پر اس ہمہ گیر تحریک میں شامل اور سرگرم ہو جائیں چونکہ صیہونی حکومت اس علاقے کیلئے ایک مہلک اضافہ اور سراپا نقصان ہے، جو بلا شبہ ختم اور نابود ہو جائے گی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور مجمع المدارس تعلیم الکتاب والحکمہ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کہ آج لاکھوں فلسطینی فکر، تجربے اور خود اعتمادی کی اس منزل پر پہنچ چکے ہیں کہ اس عظیم جہاد کیلئے انہوں نے کمر ہمت باندھ لی ہے، انہیں نصرت خداوندی اور حتمی فتح کا یقین رکھنا چاہئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان حالات میں مسلمان ممالک کی ہم آہنگی اور باہمی تعاون کا مرکز مسئلہ فلسطین کو ہونا چاہئے، چونکہ قدس شریف کے محور پر مسلمانوں کی ہم آہنگی اور تعاون صیہونی دشمن اور اس کے حامی امریکا اور یورپ کیلئے وحشتناک ہے، سینچری ڈیل کی ناکامی اور اس کے بعد غاصب حکومت کیساتھ چند کمزور عرب حکومتوں کے روابط کی بحالی اسی حقیقت سے فرار کی ناکام کوشش ہے جو کارگر نہیں ہوں گی۔

انہوں نے مسلم اقوام، حکام، روشن فکر دانشور، علمائے دین، جماعتوں، تنظیموں، غیور نوجوان اور دیگر طبقات سے اپیل کی کہ فلسطینیوں کی حمایت میں اپنے اپنے طور پر اس ہمہ گیر تحریک میں شامل اور سرگرم ہو جائیں چونکہ صیہونی حکومت اس علاقے کیلئے ایک مہلک اضافہ اور سراپا نقصان ہے، جو بلا شبہ ختم اور نابود ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی نابودی سے یہودیوں اور ان کے حامیوں کے ہاتھ صرف ذلت اور بدنامی لگے گی، جنہوں نے اپنے تمام وسائل اس استکباری سیاست کیلئے وقف کر رکھے ہیں۔

انہوں نے تاکید کی کہ اگرچہ اس لڑائی میں تمام حلال اور شرعی وسائل منجملہ عالمی حمایت سے استفادہ جائز ہے، لیکن خاص طور پر مغربی حکومتوں اور ظاہری یا باطنی طور پر ان پر منحصر عالمی اداروں پر اعتماد کرنے سے پرہیز کرنا چاہئے، وہ ہر موثر اسلامی طاقت کے وجود کے دشمن ہیں، انہیں انسانوں اور اقوام کے حقوق کی کوئی پروا نہیں، وہ خود مسلم امہ کو پہنچنے والے بیشتر نقصانات اور اس کے خلاف انجام پانیوالے جرائم کے ذمہ دار ہیں۔

علامہ جواد نقوی نے کہا کہ اس وقت کئی اسلامی و عرب ممالک میں جاری قتل عام، جنگ افروزی، بمباری یا مسلط کردہ خشک سالی کے سلسلے میں کون عالمی ادارہ یا جرائم پیشہ طاقت جوابدہ ہے؟

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .

تبصرے

  • Aj ki Duniya urdu IN 11:58 - 2021/05/16
    0 0
    Bahut umda haqiqat bayan ki hai Hamari poori administration aap ke sath hai