۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
آغا سید حسن الموسوی الصفوی

حوزہ/اجلاس میں تعمیر و ترقی اور لازمی عوامی سہولیات کے حوالے سے ضلع بڈگام کی مایوس کن صورتحال کو زیر بحث لایا گیا اور اس سلسلے میں حکومت کی مایوس کن کارکردگی پر سخت برہمی کا اظہار کیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ضلع بڈگام کے معزز شہریوں،دینی و سماجی انجمنوں کے نمائندگان، مفکرین و دانشوروں اور عوام میں اثر و رسوخ رکھنے والے افراد پر مشتمل مجلس تحفظ اتحاد کا ایک ہنگامہ خیز اجلاس جامعہ باب العلم میرگنڈ بڈگام میں انجمن شرعی شیعیان کے صدر حجت الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی کی صدارت میں منعقد ہوا۔

اجلاس میں تعمیر و ترقی اور لازمی عوامی سہولیات کے حوالے سے ضلع بڈگام کی مایوس کن صورتحال کو زیر بحث لایا گیا اور اس سلسلے میں حکومت کی مایوس کن کارکردگی پر سخت برہمی کا اظہار کیا گیا۔

اجلاس میں کہا گیا کہ تعمیر و ترقی کے معاملے میں ضلع بڈگام کے ساتھ ہمیشہ ناروا سلوک روا رکھا گیا یہی وجہ ہے کہ ضلع بڈگام آج بھی ہر جہت سے وادی کشمیر کا ایک پسماندہ ترین ضلع ہے اور لوگ گوناگوں مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں ضلع کے اکثر دور دراز دیہات ابھی تک رابطہ سڑکوں بجلی پانی صحت و صفائی اور دیگر بنیادی سہولیات سے محروم ہیں اجلاس میں ریاستی انتظامیہ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ دیگر اضلاع کی طرح ضلع بڈگام کی تعمیر و ترقی اور خوشحالی کے لئے پلان مرتب کریں اور زمینی سطح پر اسے روبہ عمل لائے۔

اجلاس میں اس بات پر نہایت افسوس ظاہر کیا گیا کہ حکومت نے کئی بار ضلع بڈگام کی تعمیر و ترقی کے لئے منصوبوں کا اعلان کیا لیکن یہ منصوبے صرف اعلانات تک ہی محدود رہے موجودہ عالمی وبا کے پیش نظر ضلع بڈگام کے ریشی پورہ علاقے میں ایکCOVIDاسپتال کی تعمیر کا اعلان کیا گیالوگوں نے رضا کارانہ طور پر بلا معاوضہ 80 کنال زمین اسپتال کے لئے وقف کئے اور لاکھوں روپیہ مالیت کے درختان بھی مذکورہ زمین سے کاٹ دئے گئے اسپتال کی تعمیر کا ابتدائی کام بھی شروع کیا گیا اور اچانک مذکورہ اسپتال کو کسی اور جگہ منتقل کیا گیا اجلاس میں گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اسپتال کی کسی اور جگہ منتقلی کے اسباب عوامل اور محرکات کے حوالے سے ایک انکوائری ٹیم تشکیل دے تاکہ عوام کو اسپتال کی منتقلی کے حوالے سے مطمئن کیا جائے۔

اجلاس میں طے پایا کہ ضلع بڈگام کی ایک نمائندہ کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو ریاستی انتظامیہ کی توجہ ضلع بڈگام کی حد درجہ پسماندگی اور ضلع کے ساتھ روا امتیازی سلوک کی طرف مبذول کرائے گی اگر ریاستی انتظامیہ نے سابقہ حکمران طبقے کی طرح عدم دلچسپی کا مظاہرہ کیا تو ضلع بھر میں ایک موثر احتجاجی مہم کا آغاز کیا جائے گا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .