حوزہ نیوز ایجنسی کی نیوز ویک کی رپورٹ کے مطابق، شمالی کوریا کی وزارت خارجہ نے فلسطینی بچوں کے قتل پر اسرائیل کی شدید تنقید کرتے ہوئے کہاکہ اسرائیل کے ہاتھوں ان بچوں کا قتل کرنے کا ہولناک جرم جو کھلتی کلیوں کی طرح تھے، انسانیت کے مستقبل کے لئے ایک سنگین مسئلہ ہے اور اس کا شمار انسانیت کے خلاف جرائم میں ہوتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ انسانی ہمدردی کے تحت یہ کہنا مبالغہ آمیز نہیں ہے کہ غزہ کی پوری پٹی ایک بہت بڑی قتل گاہ اور بچوں کے قتل عام کی جگہ بن چکی ہے تاہم اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اور اسرائیلی عہدیداروں نے بچوں کے قتل کے اپنے جرم کو چھپانے کی کوشش کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا کی وزارت خارجہ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ عالمی برادری میں صہیونیوں کے جرائم کی مذمت کی گئی ہے،کہا کہ بین الاقوامی برادری میں فلسطینیوں کی سرز بستیوں کی غیرقانونی بستیاں بسانے نیز صیہونیوں کے ذریعہ فلسطینیوں کی پرامن مذہبی تقاریب کو دبانے کو نفرت کے بیج بونے کے نام سے یاد کیا جارہا ہے۔
یادرہے کہ یروشلم اور مسجد اقصیٰ پر صیہونیوں کے حملوں کے خاتمے کی ضرورت سمجھتے ہوئے صہیونی حکومت اور فلسطینی مزاحمتی گروپوں کے مابین پیر 10 مئی کو جھڑپوں کا آغاز ہوا جو جمعہ (21 مئی) تک جاری رہاجس میں رہائشی علاقوں پر اپنے حملوں کے دوران صہیونی حکومت نےزیادہ تر فلسطینی خواتین اور بچوں کو ہلاک کیا اور ان جرائم کے جواب میں فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے راکٹوں سےصیہونی حکومت کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جن میں نے بہت ساروں کو آئرن گنبد نظام نے روک لیا۔
غزہ کی وزارت صحت کے اعدادوشمار کے مطابق، غزہ میں صیہونی حکومت کی جارحیت کے نتیجہ میں شہید ہونے والے افراد میں 66 بچے اور 39 خواتین شامل ہیں اور اس جنگ میں زخمیوں کی تعداد قریب دو ہزار تک پہنچ چکی ہے۔