۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۴ شوال ۱۴۴۵ | Apr 23, 2024
آیت الله سید محمد تقی مدرسی از علمای عراق

حوزہ/ آیۃ اللہ سید محمد تقی مدرسی نے بین الاقوامی جمہوری نظام میں رکاوٹیں پائے جانے پر زور دیا اور کہا کہ یہ رکاوٹیں سماجی بحرانوں اور امریکی حالیہ انتخابات کے بعد وجود میں آئی ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،عراقی مایۂ ناز عالم دین آیۃ اللہ سید محمد تقی مدرسی نے بین الاقوامی جمہوری نظام میں رکاوٹیں پائے جانے پر زور دیا اور کہا کہ یہ رکاوٹیں سماجی بحرانوں اور امریکی حالیہ انتخابات کے بعد وجود میں آئی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مختلف ممالک ایک دوسرے پر جمہوری نظام کے جھوٹا ہونے کا الزام لگاتے ہیں،یہ رکاوٹیں،ہٹلر جیسا جابر اور ظالم حکمران کا انتخابات کے ذریعے مسلط ہونے سے وجود میں آئی اور ان رکاوٹوں نے انسانیت کے اعتماد کو جمہوری نظام سے متعلق نفرت میں بدل دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر بشریت اپنے ملک کے لئے جمہوریت کی روش کو اپنانے سے پہلے،اپنی خلقت اور دیگر مخلوقات کے ساتھ معاملات کے ہدف کی شناخت حاصل کرے تو وہ اپنی زندگی میں راہ حق سے منحرف نہیں ہو گی۔

شیعہ عالم دین نے کہا کہ جمہوریت،عالمی حکومت کا ایک جزو ہے اور اخلاقی نظام  کی بنیاد اور ایک جزو بھی شمار ہوتی ہے لیکن وہ جمہوریت جو راہ حق کے بجائے فیصلوں کے لئے اکثریت کی رائے کو مدنظر رکھے تو وہ انسانیت کے قتل و غارت اور مختلف ممالک کی تباہی کا باعث بنتی ہے۔

آیۃ اللہ سید محمد تقی مدرسی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ آج دنیا میں بے راہ روی پائی جاتی ہے جس کا آغاز شیطانی وسوسوں سے ہوتا ہے،کہاکہ ان بے راہ رویوں کا انسانی پاکیزہ فطرت سے ٹکراؤ کے باوجود،کچھ لوگ انتخابات میں ووٹ حاصل کرنے کے لئے اس کا دفاع کرتے ہیں تاکہ انتخابات میں کامیاب ہو سکے۔

آخر میں انہوں نے کہا کہ ہمیں بعنوان انسانیت ایک اخلاقی نظام کی ضرورت ہے جو عوام،اقلیتوں اور محرومین کے حق اور حقوق کی پاسداری کرے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .