حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،برمنگھم میں حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام انٹرنیشنل کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جسمیں مقدس ہستیوں کی شان میں گستاخی کو قابل مذمت قرار دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق،عالمی روحانی مرکز جامع مسجد مہرالملت برمنگھم میں تحریک عظمت آل و اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (انٹرنیشنل) کے زیراہتمام عظیم الشان حضرت امام موسیٰ کاظم بن جعفر صادق علیہم السلام انٹرنیشنل کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں برطانیہ بھر سے اور یورپ کے مختلف ممالک سے علماء و مشائخ عظام نے شرکت کی، اس کانفرنس کی صدارت سجادہ نشین پیر سید منور حسین شاہ جماعتی نے کی۔ اس موقع پر اپنے صدارتی خطاب میں پیر سید منور حسین شاہ جماعتی نے حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی شان و عظمت پر خصوصی بیان کیا، انہوں نے کہا کہ حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی ذات مبارکہ میں اللہ تعالیٰ نے بڑی خوبیوں کو ودیعت فرمایا تھا۔ آپ زندگی کی مشکلات میں صبر و استقلال کا دامن تھامنے والے، ظلم و ستم پر خندہ پیشانی کا مظاہرہ کرنے والے، اپنوں اور بیگانوں پر یکساں کرم نوازی فرمانے والے، محبت الٰہی سے سرشار ہو کر ذوق عبادت رکھنے والے، اخلاق نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عملی تصویر، طبیعت میں تحمل مزاجی و بردباری، معرفت الٰہی کی منازل کو طے کرنے والے، راسخ العقیدہ، امت کےلئے سراپا ہدایت، زہد و تقویٰ کے پیکر اور اسکے علاوہ کئی خوبیوں اور محاسن کے حامل تھے، خاندانی اوصاف اور خوبیاں آپ کی زندگی کے ہر پہلو میں دکھائی دیتی ہیں، آپ کی عادت تھی کہ ہمیشہ درگزر سے کام لیتے اور خلق خدا پر آسانی فرماتے، دشمن کو نہ صرف معاف کرتے بلکہ مزید مہربانی و شفقت کا اظہار کرتے ہوئے اس کےلئے تحائف بھی بھجوایا کرتے، اگرچہ اس نے آپ کو کتنی ہی زبانی و جسمانی تکلیف کیوں نہ پہنچائی ہو، انہوں نے کہا کہ ایسے بااخلاص‘ باکردار‘ مہذب اور اعلیٰ نسب کے حامل شخص کے حوالے سے کی جانےوالی گستاخی کی جتنی بھی مذمت ہو سکے کم ہے۔
اس موقع پر انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کے گستاخ کو کڑی سے کڑی سزا دے تاکہ آئندہ کسی کو ایسا مکروہ ارادہ کرنے کی بھی جرأت نہ ہو سکے۔
اس موقع پر تحریک کے صدر پیر سید محمدعرفان شاہ مشہدی موسوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ وطن عزیز میں مقدس ہستیوں کے حوالے سے قوانین موجود ہیں لہٰذا ان پر عملدرآمد کرتے ہوئے حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام سمیت دیگر مقدس ہستیوں کے گستاخوں کو انصاف کے کٹہرے میں لا کھڑا کیا جائے تاکہ دوسروں کو عبرت حاصل ہو سکے۔پیر سید احسن میاں آف کچھوچھہ شریف نے کہا کہ امام موسیٰ کاظم مشکل وقت میں لوگوں کے بڑھ چڑھ کر کام آتے تھے، اسکے علاوہ آپ خفیہ طور پر راستوں میں لوگوں کو حاجات کے موافق رقم پہنچایا کرتے تھے۔
پیر سید محمداشتیاق حسین شاہ نے کہا کہ آپ کے والد بزرگوار امام جعفر صادق علیہ السلام فرمایا کرتے کہ یہ میرے تمام فرزندوں میں بہترین فرزند ہے اور اللہ تعالیٰ کے موتیوں میں سے ایک موتی ہے۔
علامہ برکات احمد چشتی نے اپنے خطاب میں کہاکہ امام موسیٰ کاظم علیہ السلام نے ہمیں ظالم کے سامنے ڈٹ جانے اور مظلوم کا ساتھ دینے کا درس دیا۔
حافظ فضل احمد قادری نے کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امام موسیٰ کاظم علیہ السلام باطل کےخلاف ڈٹ جانے والے اور حق کا ساتھ دینے والے تھے، انہوں نے ظالم کے ظلم کو سہہ لیا مگر حق بات کہنے سے پیچھے نہ رہے۔ کانفرنس میں سید نعمان حسین شاہ اور سید رشید حسین شاہ نے بحضور امام موسیٰ کاظم علیہ السلام منقبتیں پیش کیں۔
کانفرنس میں پیر سید فاروق شاہ، پیر سید دلیر حسین شاہ بخاری، سید عبدالستار شاہ، پیر سید سلطان شاہ، علامہ الیاس اعوان، علامہ نیاز احمد صدیقی، قاری واحد حسین چشتی، پیر محمدعمران ابدالی، علامہ نذیر احمد مہروی، مفتی عبدالکریم، حافظ محمدشفیق جماعتی، علامہ نبیل افضل‘ قاری رضاءالمصطفیٰ، علامہ ضیاءالالسلام ہزاروی، علامہ رفیق طاہر، قاری محمدشعیب چشتی، مفتی ولی رضا، مفتی فضل قیوم سبحانی، علامہ عقیل جلالی، علامہ عرفان جلالی، شہزاد احمد قادری، حافظ عبدالرحمن سلطانی، حافظ محمدمعید، حافظ محمدعثمان و دیگر نے شرکت کی۔