۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
کتاب فروغ غدیر

حوزہ/"مولف کتاب مولانا سید شاہد جمال رضوی نے کتاب کے مقصد تالیف کے متعلق خود بیان کرتے ہوئے کہا :" فروغ غدیر کی تالیف کا مقصد و ہدف اس کے علاوہ کچھ نہیں کہ ہم اس کے ذریعہ غدیر کے حقیقی مفہوم کو عام کریں اور غیروں تک غدیر کے پیغامات و معارف کو پہنچانے میں جوانوں کی مدد کریں ، چونکہ درسنامہ غدیر کی کمی شدت سے محسوس ہورہی تھی اس لئے ہم نے سب سے پہلے اسی موضوع پر کام کرنے کا ارادہ کیا ..."۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اردو زبان و ادب میں پہلی مرتبہ غدیر شناسی پر مشتمل درسنامہ شائع ہوا۔ کتاب کا نام فروغ غدیر ہے جو غدیر شناسی پر مشتمل تیس اسباق کا مجموعہ ہے جسے مبلغ و محقق غدیر حجۃ الاسلام مولانا سید شاہد جمال رضوی گوپال پوری نے تحریر کیا ہے، اس کتاب کی خاصیت یہ ہے کہ اس میں غدیر و ولایت سے متعلق تمام اہم ترین مطالب کو سمیٹنے کی کوشش کی گئی ہے، ہر سبق کے آخر میں سبق کا خلاصہ اور سوالات دئیے گئے ہیں تاکہ پڑھنے والے کو سہولت ہو ۔

کتاب کے مقصد تالیف کے متعلق خود مؤلف نے لکھا ہے :" فروغ غدیر کی تالیف کا مقصد و ہدف اس کے علاوہ کچھ نہیں کہ ہم اس کے ذریعہ غدیر کے حقیقی مفہوم کو عام کریں اور غیروں تک غدیر کے پیغامات و معارف کو پہنچانے میں جوانوں کی مدد کریں ، چونکہ درسنامہ غدیر کی کمی شدت سے محسوس ہورہی تھی اس لئے ہم نے سب سے پہلے اسی موضوع پر کام کرنے کا ارادہ کیا ..."۔

مولف کتاب مولانا سید شاہد جمال رضوی کی غدیر وولایت کے سلسلے میں اچھی خاصی کاوشیں ہیں جو وقفہ وقفہ سے شائع ہوتی رہتی ہیں، انہوں نے شعور ولایت فاؤنڈیشن کے پلیٹ فارم کے ذریعہ غدیر کی تبلیغ کا جو بیڑا اٹھایا ہے وہ قابل قدر ہے، خود زیرنظر کتاب "فروغ غدیر" آپ نے آٹھ سال قبل تحریر فرمائی تھی لیکن بعض مشکلات کی وجہ سے شائع نہیں ہو پارہی تھی ، الحمد للہ اس سال غدیر سے قبل یہ کتاب شائع ہوئی ہے، پیش کش میں شعور ولایت فاؤنڈیشن کا نام ہے جسے ولایت پبلیکیشنز (دہلی ) نے شائع کیا ہے ۔پوری کتاب ۳۸۰ صفحات پر مشتمل ہے، کتاب کے مطالب کو دیکھ کر یہ کہاجاسکتاہے کہ ہر شیعہ جوان کو یہ کتاب ضرور پڑھنی چاہئے ۔ 

یہ کتاب لکھنؤ اور دہلی دونوں جگہ دستیاب ہے ، آنلائن خریدنے کی سہولت بھی فراہم  کی گئی ہے ؛ خواہش مند حضرات کتاب کے حصول کے لئے اس نمبر پر رابطہ قائم کریں :(۹۱۹۱۱۹۶۴۴۱۲۲+)

اردو زبان و ادب میں پہلی مرتبہ غدیر شناسی پر مشتمل درسنامہ"فروغ غدیر"کے نام سے شائع ہوا 

تبصرہ ارسال

You are replying to: .