۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
دو گرانبہا کتابوں "مناجات و کلمات قصار امیرالمومنینؑ" کی ہو بہو "Real Manu Script" اشاعت

حوزہ/ عید غدیر کے پرمسرت موقع پر انٹرنیشنل میکروفلم نورسینٹر نے دو نفیس اور گرانقدر نسخوں کی ہوبہو (Real Manu Script) اشاعت کی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،دہلی/عید غدیر کے پرمسرت موقع پر انٹرنیشنل میکروفلم نورسینٹر نے دو نفیس اور گرانقدر نسخوں کی ہوبہو (Real Manu Script) اشاعت کی ہے۔

مناجات امیر المؤمنین یا مناجات عینیہ
اس رسالہ میں عرفانی مناجاتیں اور معنوی اسرار و رموز بیان ہوئے ہیں جن کی نسبت مولائے کائنات امیرالمؤمنین علیہ السلام کی طرف دی جاتی ہے اور بعض شیعہ مورخین و محدثین نے ان مناجاتوں کو امام چہارم حضرت امام علی ابن الحسین السجاد علیہ السلام سےمنسوب کیا ہے۔ شیخ عبداللہ بن سماہیجی نے اس مناجات کو صحیفہ علوی میں ذکر کیا ہے۔

یہ مناجات عناوین الٰہی کے تحت، اٹھائیس بیت پر مشتمل ہے۔ مقدمہ سے معلوم ہوتا ہے کہ محمدرضاانسی نےسن 994ہجری میں اس مناجات کی کتابت سلطان مراد خان کے لئے شہرقسطنطنیہ میں کی ہے۔ یہ نسخہ نستعلیق خط میں تحریر ہے۔ اس کتاب کے آخر میں تقریباً  318 بزرگان و علمائے رجال نےاپنی مہروں کے ذریعہ مذکورہ نسخہ کی تائید فرمائی ہے۔

کتاب نثر اللئالی:
یہ کتاب ایک مختصررسالہ کی صورت میں ہے جو فضل بن حسن طبرسی کی تالیف ہے، مؤلف نے اس کتاب میں امیرالمؤمنین علی ابن ابیطالب علیہماالسلام کے مختصر اقوال کو الف باء کی ترتیب سے جمع کیا ہے۔اس رسالہ کے متعدد نسخے مختلف کتابخانوں میں موجود ہیں:

انٹرنیشنل سینٹرمیکروفلم نور میں موجود نسخہ کی خصوصیات: وہ نسخہ جس کی فلم اس سینٹر میں موجود ہے یہ نسخہ نہایت قابل دیدہے اور اس کے حاشیہ پر خوبصورت تذہیب کاری ہوئی ہے۔اس نسخہ کی کتابت "یاقوت المستعصمی(قبلۃ الکتاب)"  نامی شخص نے کی ہے۔ کاتب نے اس کتاب کی کتابت اور تذہیب کاری ماہ ربیع الثانی سن 714ہجری میں مکمل کی، یہ نسخہ 58صفحات پر مشتمل ہے۔ اس نسخہ کا پہلا صفحہ ایک تصویر کی صورت میں ہے جس پر صفحات کی تعداد تحریر ہے۔ اصل نسخہ صفحہ دو سے شروع ہوتا ہے جس کا آغاز "ذالک الکتاب المبارک" سے ہوتا ہے۔ اس کے نیچے کچھ اس انداز کی عبارت ہے: "بسم اللہ الرحمن الرحیم الحمدللہ رب العالمین والصلاۃ و السلام علیٰ خیر خلقہ محمد و آلہ الطیبین الطاھرین المعصومین…"۔
مذکورہ نسخہ کا صفحہ چار: درحقیقت یہ نسخہ صفحہ چار سے شروع ہوتا ہے جس کا آغاز کچھ اس انداز سے ہوا ہے: "ھذا کتاب نثر اللئالی من کلام مولانا امیرالمؤمنین علی ابن ابیطالب صلوات اللہ علی ترتیب حروف المعجم فاولھا حرف الالف…"۔

اس نسخہ کی پہلی حدیث: "الایمان المر یعرف بایمانہ" اور آخری حدیث : "یسعد لرجل بمصاحبۃ السعید" ہے۔ ہر حرف کے ضمن میں تقریباً دس احادیث کا تذکرہ کیا گیا ہے، معلوم ہوتا ہے کہ مؤلف نے ہر حرف کے ذیل میں دس احادیث تحریر کرنے کی ٹھان لی تھی لیکن پھر بھی بعض حروف کے ذیل میں دس سے کم احادیث دیکھنے کو ملتی ہیں!۔ مذکورہ نسخہ میں کل احادیث کی تعداد 283 ہے۔ البتہ احادیث شمار کرنے میں اس بات کو ملحوظ نظر رکھا جائے کہ بعض احادیث دو حصوں میں بھی ذکر ہوئی ہیں اور دونوں حصے ایک ہی حرف سے شروع ہوتے ہیں مثلاً: "حلی الرجال الادب و حلی النساء الذھب" "جولۃ الباطل ساعۃ و جولۃ الحق الی الساعۃ" اس اعتبار سے بعض احادیث کو ایک ایک اور بعض احادیث کو دو دو شمار کیا جائے گا۔

اس رسالہ کے ہر صفحہ میں دس سطور ہیں، پانچ سطور عربی زبان میں ہیں اور پانچ سطور میں ترجمہ کیاگیا ہے۔ اس کا عربی متن سنہرے حروف سے تحریر ہے اور اس کا ترجمہ لال رنگ خط نستعلیق میں کیا گیا ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .