۱۵ مهر ۱۴۰۳ |۲ ربیع‌الثانی ۱۴۴۶ | Oct 6, 2024
مولانا اختر عباس جون

حوزہ/ لکھنؤ میں تنظیم امام سجاد کے زیر اہتمام ایک علمی سمینار بعنوان ہم اور ہماری عزاداری کا اہتمام کیا گیا جسمیں مولانا اختر عباس جون نے کربلا اور عقلانیت پر نہایت اہم مطالب کے ضمن میں بیان کیا کہ عزاداری اور دینداری میں عقل کو حاکم ہونا چاہئے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،شہر عزا لکھنؤ میں تنظیم امام سجاد کے زیر اہتمام ایک علمی سمینار بعنوان ہم اور ہماری عزاداری کا اہتمام کیا گیا۔اس سمینار کا آغاز تلاوت کلام پاک سے قاری جناب خمینی رضوی نے کیا۔ ناظم سمینار جناب عین الحسن صاحب نے موضوع کی اہمیت کے پیش نظر اس سمینار کو ضروری بتایا۔

پہلے مقرر جناب مولانا سید نظر عباس صاحب تھے جنہوں نے عزاداری کی اہمیت پر بھرپور روشنی ڈالتے ہوئے بیان کیا کہ ہمیں اپنی عزاداری میں سیرت ائمہ اطہار علیہم السلام کو مد نظر رکھنا چاہئے۔دوسری تقریر جناب نظر سبطین صاحب نے کی ۔امام سجاد کی سیرت کے ضمن میں آپ نے مفید مطالب بیان کئے۔

ناظم سمینار نے اس کے بعد مولانا سید حیدر عباس رضوی کو دعوت سخن دی۔جنہوں نے کربلا اور دشمن شناسی جیسے اہم موضوع پر حاضرین و ناظرین کو نوازا۔مولانا موصوف نے بیان کیا کہ کربلا کا اہم پیغام دشمنوں کی شناخت ہے جو مختلف راستوں سے صف عزا میں اپنا اثر و رسوخ بڑھا کر عزاداروں میں اختلاف و انتشار کے خواہاں ہیں۔

اس کے بعد مولانا اختر عباس جون صاحب نے کربلا اور عقلانیت پر نہایت اہم مطالب کے ضمن میں بیان کیا کہ عزاداری اور دینداری میں عقل کو حاکم ہونا چاہئے۔

اس سلسلہ کی آخری تقریر مولانا اصطفی رضا نے کی۔مولانا نے عزاداری میں اجتہاد جیسے حساس موضوع پر بیباکی کے ساتھ بعض بیجا رسومات کی جانب متوجہ کیا۔

آخر میں جناب عاصم صاحب نے تنظیم امام سجاد کی نمائندگی میں مقررین و حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔قابل ذکر ہے کہ یہ سمینار شیش محل میں واقع پتھر والی مسجد میں منعقد ہوا جسے براہ راست مختلف یوٹیوب چینلز کے ذریعہ نشر بھی کیا گیا۔

تصویری جھلکیاں:

تبصرہ ارسال

You are replying to: .