حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کراچی/ بارگاہ سیدالشہداء خیرالعمل انچولی کے زیراہتمام مرکزی مسجد و امام بارگاہ میں مرکزی عشرہ محرم الحرام کی چوتھی مجلس عزا سے معروف عالم دین و خطیب اہلیبیت علامہ سید علی رضا رضوی نے " عبادت و معرفت" کے عنوان سے پانچویں مجلس خطاب کرتے ہوئے جسمیں انہوں نے امام حسین علیہ السلام کی معرفت کے حوالے سے فرمایا : چھٹے امام جعفر صادق علیہ السلام کا فرمان ہے اگر تم ہمارے دفاع میں بولوگے تو یہ تم نہیں بولوگے بلکہ تمہاری زبان میں ہم بولیں گے۔
آیۃ اللہ دستغیب نے بتایا کہ ایک شیراز کا شخص نابینا ہوتا ہے ،شیراز سے ایک قافلہ کربلا جارہا ہوتا ہے،وہ ان سے کہتا ہے کہ تم میرے لیے خاک شفا لے آنا، جانے والا شخص پوچھتا ہے کہ تمہیں کیوں چاہیے؟
اس نابینا شخص نے کہا: میں اپنی آنکھوں پہ لگاؤں گا تو مجھے شفا ملے گی۔اب جانے والا شخص کربلا جاتا ہے لیکن بھول جاتا ہےجب واپس آتا ہے تو نابینا شخص دریافت کرتا ہے۔کہ خاک شفا لائے۔اب کربلا جانے والا شخص بہت پریشان ہوتا ہے کہ وہ تو بھول گیا،لیکن پھر وہ سوچتا ہے یہ تو نابینا ہے بھلا اسے کیا پتہ لگے گا کہ یہ یہاں کی مٹی ہے یا کربلا کی، وہ اپنی پشت سے مٹھی اٹھاکر اس کے ہاتھ میں دیتا ہے، نابینا شخص اسے اپنی آنکھوں پر لگاتا ہے اور اسے شفا مل جاتی ہے، اب یہ کربلا جانے والا شخص بہت حیران ہوتا ہے اور اس بابت علماء سے دریافت کرتا ہے ،علماء فرماتے ہیں: چونکہ اسے معرفت امام حسین علیہ السلام حاصل تھی ،اسے یقین تھا کہ وہ کربلا کی مٹی سے شفایاب ہوجائے گا اسلیے اسے شفا نصیب ہوگئی۔
کربلا دلوں کا سودا ہے
چھٹےامام جعفر صادق علیہ السلام کا قول ہے ،اگر کوئی شخص کربلا جانے کے وسائل نہ رکھتا ہو یا حالات میسر نہ ہوں تو وہ اپنے بالا خانے یا چھت پہ زیر آسمان جاکر نیت کرے امام حسین علیہ السلام کو سلام کریں تو بیشک وہی ثواب جو کربلا کی زیارت کا ہے وہی آپ کو ملے گا۔
مولانا موصوف نے دوسرے علاقوں جہاں جہاں مجالس عزا برپا کی جارہی ہیں وہاں کہ انتظامات کو بہتر بنانے پر تہہ دل سے شکریہ ادا کیا، چونکہ ماشااللہ شیعیان حیدر کرار کے علاوہ مختلف مسالک کے لوگ بھی مجلس عزا میں شریک ہوتے ہیں، کسی کو کوئی تکلیف نہیں ہونی چاہیے
رروزانہ کی طرح تاکید کرتے ہوئے کہا کہ آپ عزاداران حسین ابن علی علیہ السلام اصول قوانین اور SOPs کی پابندی کے ساتھ مجالس عزا میں شریک ہوں ، اور ہدایات پہ عمل کریں۔اپنا اور اپنے اطراف کا خیال رکھیں کوئی شرپسند عناصر کو کامیاب نہ ہونے دیں۔