حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کراچی/ پاک محرم ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام نشترپارک میں عشرہ محرم کی آٹھویں مجلس سے خطاب کرتے ہوئے معروف عالم دین اور خطیب اہلبیت علیہم السلام علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی نے قرآنی آیات سے رہنمائی اور اہل بیت کی سیرت و اسوہ اطہر پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ کربلا میں اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہوتے تو آپ وہی کرتے جو آپ کے تربیت یافتہ پیارے نواسے حسین نے کیا ایام عزا تاریخ اسلام یاد دلانے کے ایام ہے ذکر اہل بیت ذکر الہی ہے تمام تر کمالات کا مجموعہ حضرت محمد و آل محمد ہیں ہم سب حسین ابن علی کے ماننے والے ہیں جنہوں نے نظریہ توحید کو کربلا میں بچایا۔
انہوں نے کہا کہ آج سارا زمانہ اس لئے امام حسین کو یاد کرتا ہے کہ اللہ چاہتا ہے کہ حسین کو یاد کیا جاتا رہے ہم اس عزاداری سید الشہداء کے صرف نوکر ہیں اور نوکروں کو اپنی اوقات میں رہنا چاہیے مالک کے مہمانوں کا خیال رکھنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امام حسین کی دعائے عرفہ جو کہ در حقیقت علم و معرفت الہی کا سمندر ہے اس میں سید الشہداء فرماتے ہیں اے اللہ جس نے تجھے پا لیا اس نے کیا کھویا ؟اور جس نے تجھے کھو دیا اس نے کیا پایا اس ایک جملے پر باآسانی پی ایچ ڈی کا تھیسس تحریر کیا جا سکتا ہے۔