حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،عراقی نیشنل وزڈم موومنٹ کے رہنما نے کل جماعتی حکومتی طاقتوں کے گٹھ جوڑ میں کہا کہ اس اتحاد کا بنیادی مقصد امریکی انخلا ہے۔ عراق کی نیشنل وزڈم موومنٹ کے رہنما سید عمار حکیم نے الیکشن میں تمام حکومتی طاقتوں کے گٹھ جوڑ کےموقع پر کہا کہ عراق کے لوگ مستحکم خودمختار اور آزاد ریاست کے خواہشمند ہیں۔ وہ خطے کی یا کسی بھی سپر پاور کی خوشنودی کے پابند نہیں ۔
عراق کے نئے دور میں داخلے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ عراق نئے سیاسی دور میں ہے اب کوئی بھی طاقت اس کی خودمختاری کو نظر انداز کر کے اس کی سرحدوں میں داخل نہیں ہو سکے گی۔ اس اتحاد کا بنیادی مقصد بیرونی طاقتوں کے انخلا کو یقینی بنانا ہے۔ جن کی سرپرستی امریکہ کررہا ہے۔ تاکہ جدیدیت اور سیاسی استحکام کے نئے طریقے اپنائے جائیں جس سے عراق میں ریاستی خودمختاری کو فروغ ملے گا۔ اور خطے میں عراق کی حثیت کا صحیح اندازہ ہوگا۔
جبکہ خارجہ پالیسی سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس گٹھ جوڑ کا ایک اور مقصد عراق میں بین الاقوامی تعلقات کے مسئلے کو حل کرنا ہے۔ اس ضمن میں اہم مسائل مشترکہ پانی ، ریاستی خودمختاری کی خلاف ورزی اور اور باڈرز کی نشان دہی ہے۔ عراق کی بنیاد مشترکہ مفادات اور لازوال خودمختاری ہے۔ جبکہ اس اتحاد کے دیگر مقاصد میں حکومت اور قانون کااستحکام، ہتھیاروں پر حکومتی اجارہ داری اور مقبول نقل و حرکت کے مسائل شامل ہیں۔
قومی قوتوں کے گٹھ جوڑ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اتحادی قوتیں عرب دنیا کے مسائل اور خاص طور پر مسئلہ فلسطین کے بارے میں بھی فکر مند ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن میں وسیع پیمانے پر عوام اور نوجوانوں کی شرکت عراق میں مستحکم حکومت کی ضامن ہے اس سے عراق اور اس کے شہری اپنا وقار بحال کریں گے۔