حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ممبئی میں واقع رضا اکیڈمی کے مرکزی دفتر ڈونٹاڈ اسٹریٹ کھڑک ممبئی میں الحاج محمد سعید نوری کی صدارت میں علماء اہلسنت ممبئی کی ایک میٹنگ منعقد ہوئی، 23 ستمبر2021 سعودی حکومت کے قومی دن کے موقع پر سعودی حکومت کے خلاف مدینہ طیبہ میں 10 سنیما گھر کھولے جانے و دیگر ناچ گانے، جوا اور کھلے عام فحاشی کے مراکز کھولے جانے پر سخت فیصلہ لیتے ہوئے احتجاج کا اعلان کیا گیا۔
علماء اہلسنت نے کہا کہ مدینہ طیبہ، مکہ معظمہ عالم اسلام کیلئے محترم اور مقدس مقامات ہیں، جس طرح منہیات شرعیہ کا کھلے عام سعودی حکومت یہودو نصاریٰ کے اشارے پرارتکاب کرتی جا رہی ہے وہ ناقابل برداشت ہے۔
حرمین شریفین کے تقدس کو پامال کرنے کی اجازت نہ کسی شخص کو ہے اور نہ ہی کسی حکومت کو، دنیا بھر کے مسلمانوں کی عقیدت واحترام ان دونوں مقدس مقامات سے جڑے ہیں۔ ان مقامات مقدسہ پر صرف سعودی حکومت کی اجازت نہیں ہے، لہذا سعودی حکومت دنیا بھر کے دوسو کروڑ مسلمانوں کے جذبات کو محسوس کرے اور ایسے پاک اور مقدس مقامات کو ناپاک و ناجائز افعال سے محفوظ رکھے۔
خادم الحرمین کا مطلب حاکم الحرمین نہیں ہوتا ہے سعودی حکومت کو مقامات مقدسہ کی خدمت کرنے کا شرف حاصل ہے اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے احکامات کی خلاف ورزی کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے، اگر حکومت وقت یہودو نصاریٰ اسرائیل و امریکہ کو خوش کرنے کیلئے ان مقدس مقامات کو تماشہ بنائے گی تو دنیا کا مسلمان اسے ہر گز برداشت نہیں کرے گا۔
اس موقع پر رضا اکیڈمی کے سیکریٹری جنرل الحاج محمد سعید نوری نے سخت لہجے میں کہا کہ 'اسلام میں قرآن وحدیث نے جن لہو لعب سے امت مسلمہ کو بچانے کا فرمان جاری کیا ہے وہی گانا بجانا تماشہ، قمار بازی، شہوت پرستی، افعال قبیحہ کو سعوی حکومت فروغ دے رہی ہے جسے ہرگز برداشت نہیں کیا جائیگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ 23 ستمبر کےدن آل سعود نے حرمین شریفین پر ناجائز غاصبانہ قبضہ کیا تھا اس دن کو رضا اکیڈمی سخت احتجاج کرےگی، الحاج محمد سعید نوری نے دنیا بھر کے مسلمانوں کو مخاطب کر کے کہا کہ 'وہ سعودی حکومت کے خلاف اس دن سخت احتجاج کریں۔ مدینہ طیبہ، مکہ مکرمہ کے تقدس کو حکومت کے ذریعہ پامال ہونے سے بچائیں،اس موقع پر بزرگ عالم دین مولانا محمود عالم رشیدی نے امت مسلمہ کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ 'سعودی حکومت اور اس کا نوجوان شہزادہ دن بہ دن ایسے افعال کو بڑھاوا دے رہے ہیں، جو قرآن وحدیث اللہ اس کے رسول کے احکامات کے سخت خلاف ہے۔
عیش پرستی کے نشے میں مدہوش حکومت کے یہ فیصلے اسلام کے خلاف ہیں، جسے مسلمان تو دور کوئی بھی مہذب سماج قبول نہیں کرسکتا، مولانا اعجاز القمر نے کہا کہ یہ حکمراں مسلمانوں کیلئے کلنک بنتے جا رہے ہیں، ان کے کردار سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ یہ صرف اور صرف شعار اسلام مٹانے کیلئے سعودی پر قبضہ کر کے بیٹھے ہیں دنیا کے مسلمانوں کو چاہیئے کہ ان کی ان ناجائز حرکتوں پر سخت نوٹس لیں، مولانا محمد توقیر رضا جامعہ حبیبیہ الہ آباد نے کہا کہ ان کی ناپاک حرکتوں سے صاف ظاہر ہے کہ انہیں اللہ اور اس کے رسول کے فرمان کا ذرہ برابر بھی خوف نہیں ہے ان کو تو وہی کرنا ہے جو اسلام مخالف طاقتیں اسلام کو بدنام کرنے کے بارے میں حکم دیتی ہیں، تاکہ ان کی حکومت اور ان کی کرسی برقرار رہے اسلام کی رسوائی ہو یا اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے احکامات کی خلاف ورزی ہو، یا مسلمانوں کی بدنامی ہو، یا مسلم معاشرہ تباہ ہو، ان ساری باتوں سے ان کو کوئی سروکار نہیں بس ان کی حکومت کو کوئی خطرہ نہ ہو۔ ان کے عیش وعشرت میں کوئی خلل نہ ہو یہ اس کی پروا ہ کرتے ہیں۔
متفقہ طور پر علماء اہلسنت نے یہ سخت فیصلہ لیا کہ 23 ستمبر کو سعودی حکومت کے کالے کرتوتوں کے خلاف سخت احتجاج ہوگا، مسلمان اس دن کو اپنے اپنے علاقوں، شہروں اور ریاستوں میں حرمین شریفین کے تقدس کو بچانے کیلئے سخت احتجاج کریں، واٹس ایپ، فیس بک، ٹویٹر، انسٹاگرام پرنٹ میڈیا سے لے کر الیکٹرانک میڈیا تک ہر پلیٹ فارم سے سعودی حکومت کے خلاف سخت احتجاج کیا جائے، تاکہ مدینہ طیبہ، مکہ معظمہ ان مقامات مقدسہ کو بے حرمتی سے بچایا جائے۔
اس میٹنگ میں مولانا عباس رضوی، جناب امن میاں، جناب الحاج عمران دادانی، جناب ناظم خان، حافظ جنید عالم رشیدی گونڈی، حافظ صفیان گونڈی، جناب شیر علی گونڈی، جناب حافظ شکیب رضا ودیگر علماء کرام موجود تھے۔