۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
آغا سید عابد حسین حسینی

مقدس سرزمین کے تقدس کو پامال کرنے کی دانستہ کوشش پر آل سعود کے خلاف امت مسلمہ کو بھرپور آواز اٹھانی چاہئے۔ عیاش حکمران اپنے آپ کو الحرمین الشریفین کا خادم کہہ کر مسلمانوں کی آنکھوں میں مزید دھول نہیں جھونک سکتے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جس مدینہ کی خاک مسلمان کی آنکھ کا سرمہ ہے آج اسی سرزمیں میں ہوئے میوزیک کنسرٹ نے مسلمانوں کو خون کا آنسوں رلایا ہے۔ اس بات کا اظہار حجۃ الاسلام آغا سید عابد حسین حسینی امام جمعہ و جماعت نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بے شک حرمین شریفین دونوں نہایت محترم اور قابل احترام زمینیں ہیں۔جس طرح قرآن کریم مکہ مکرمہ کی شان وعظمت کی گواہی دے رہاہے ،اسی طرح مختلف احادیث مبارکہ میں بھی مکہ مکرمہ کے عظیم الشان فضائل کو بیان کیا گیا ہے،مکہ مکرمہ میں ایک نماز کا ثواب ایک لاکھ نمازوں کے برابر ہے ۔

انکا کہنا تھا کہ اس سرزمین کا مشترکہ اعزاز یہ ہے کہ پہلی اور آخری مسجد جو کسی نبی کی بنائی ہوئی ہے وہ مکہ اور مدینہ میں ہے۔ کعبہ پہلی مسجد ہے جسے کسی نبی نے بنایا تھا۔ یعنی حضرت آدم علیہ السلام نے تعمیر کیا اور مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آخری مسجد ہے جو نبی رحمت حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بنائی تھی۔

مزید کہا کہ مکہ اور مدینہ دونوں میں نیکی اور عمل صالح کا انجام دینے کا دوبرابر اجر و پاداش ہے۔ وہاں کی پانی آب زمزم اور خرمیں میں شفا ہے جب کہ وہاں کی خاک مومنین کی آنکھوں کا سرمہ ہے۔

سُرمہ ہے میری آنکھ کا خاکِ مدینہ و نجف

مسلمان دنیاوی الجھنوں میں الجھے رہنے کی بجائے حرمین طیبین میں حاضری اور وہاں کی خاک اپنے آنکھوں پر ملے کی تمنا کرتے ہیں مگر افسوس کہ سرکاری سطح پر سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں میوزک کنسرٹ کا انعقاد کرانا مسلمانوں کو خون کا آنسوں رلاتا ہے کیونکہ یہ کنسرٹ توھین حرمین شریفین ہے جس حجاز میں شعار اللہ کا انہدام عبادت سمجھا جاتا تھا آج دینی دستورات کو فراموش کرکے وہاں سلمان خان کے دونوں ہاتھوں کے نشان لیے جاتے ہیں جنہیں سعودی دارالحکومت کے سیاحتی اور تفریحی مقام بولیورڈ ریاض سٹی میں وال آف فیم پر لگایا جائے گا۔

آخر میں کہا کہ مقدس سرزمین کے تقدس کو پامال کرنے کی دانستہ کوشش پر آل سعود کے خلاف امت مسلمہ کو بھرپور آواز اٹھانی چاہئے۔ عیاش حکمران اپنے آپ کو الحرمین الشریفین کا خادم کہہ کر مسلمانوں کی آنکھوں میں مزید دھول نہیں جھونک سکتے۔ یہ میوزیک کنسرٹ نہیں بلکہ بالیوڈ اور ہنود کی منصوبہ بند اسلام مخالف سازشوں کی تأئید ہے دین اسلام کی اس تضحیک پر عالم اسلام کا سکوت مجرمانہ خاموشی کے مترادف سمجھا جائے گا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .