۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
علامہ عبدالخالق اسدی

حوزہ/ مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صوبائی سیکرٹری جنرل: غیرت مندمسلمان قابض آل سعود خاندان سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ یا تو وہ شعائر اسلامی اور کلمہ طیبہ کی توہین سے باز آجائیں یا اپنے قومی پرچم سے کلمہ طیبہ کی عبارت کو حذف کروادیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے آل سعود کے ہاتھوں سعودی عرب میں نیم برہنہ رقاصاؤں کے درمیان کلمہ طیبہ کی توہین پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ کی جانب سے آل سعود کے ان حرام کاموں اور اسلامی شعائر اور مقدسات کی توہین پر خاموشی اس کام کے مزید بڑھاوے کا سبب بن رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سرزمینِ مقدس کعبتہ اللہ پر قابض آل سعود کی جانب سے ماڈرن ازم کے نام پر شعائر اسلامی کی بدترین توہین تواتر کے ساتھ جاری ہے ، نام نہاد عاشقان رسولؐ اور پاکستان میں نبی کریم ؐ کی حرمت اور ناموس کے نام پر لوگوں کو زندہ جلانے والوں کو سانپ سونگ گیا ہے۔ سعودی حکومت کے خلاف کوئی احتجاج یا مظاہرہ نہیں ہوا ۔

انہوں نے کہا کہ آل سعود نے سرزمین مقدس کی حرمت پامال کرنے کی ٹھان رکھی ہے،سعودی عرب کے درالحکومت ریاض میں جمعہ کے مبارک روز بھارتی فنکاروں کا بیہودہ کنسرٹ منعقد ہوا، کلمہ طیبہ لکھا ہوا پرچم بھی نیم برہنہ رقاصاؤں کے بیچ اسٹیج پر لہرایا گیا۔لیکن افسوس کسی نام نہاد عاشق رسول ؐ کی غیرت نہیں جاگی۔ سرزمین وحی پر فحشاء ومنکرات کی ترویج پر عاَلم وعلمائے اسلام کی خاموشی حیرت انگیز ہے، آل سعود بالخصوص سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اسلامی شعائر کی توہین کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے سرزمین کعبہ اور سرزمین وحی پر بیہودگی اور فحاشی کا ایک اور کنسرٹ کرواڈالا اور اس بار یہ بیہودہ کام جمعے کے مبارک روز انجام دیا گیا ہے۔ساتھ ہی کلمہ طیبہ کی بے حرمتی بھی کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ بدنام زمانہ ریاض سیزن میں دنیا بھر سے فحش گلوکار و رقاصائیں بلائی جاتی ہیں ساتھ ہی ان محفلوں میں شراب اور دیگر حرام کاموں کی بھی کھلی چھٹی دی جاتی ہے اور اس سب کو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سےروشن خیالی کا نام دیا جاتا ہے۔ امت مسلمہ کی جانب سے آل سعود کے ان حرام کاموں اور اسلامی شعائر اور مقدسات کی توہین پر خاموشی اس کام کے مزید بڑھاوے کا سبب بن رہی ہے۔

آخر میں کہا کہ غیرت مندمسلمان قابض آل سعود خاندان سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ یا تو وہ شعائر اسلامی اور کلمہ طیبہ کی توہین سے باز آجائیں یا اپنے قومی پرچم سے کلمہ طیبہ کی عبارت کو حذف کروادیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .