حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سرینگر/ ولادت باسعادت سردار کربلا حضرت امام حسین ؑ ،علمدار کربلا حضرت ابو الفضل العباس ؑ و سید ساجدین حضرت ذین العابدین ؑ کے سلسلے میں الزہرا اسلاملک سینٹر بالی ہیرن کے اہتمام سے مدینہ پبلک اسکول بالی ہیرن میں ایک پروقر و روح پرور محفل نور کا انعقاد کیا گیا جس میں دانشوروں مفکرین اورطلبا کے علاوہ علمائے کرام نے نوسہ رسول ؐ اور علمدار کربلا و سید ساجدین ؑ کو شاندار انداز و الفاظ میں گلہائے عقیدت پیش کئے ۔
کشمیر سے مجتبیٰ علی شجاعی کی رپورٹ کے مطابق، اس بابرکت محفل کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کے بعد نعت خوانی منقبت اور مدح سرائی سے حاضرین کو محظوظ کیا گیا۔دانشوروں ،مفکرین، طلبا اور علمائے کرام بشمول آغا سید مجتبیٰ عباس موسوی صفوی،حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ غلام رسول نوری، حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا محمد یاسین ،حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ غلام حسین متو،حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا میر مصطفیٰ فاطمی،حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا مسرور عباس انصاری، حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا علی محمد جان اور میر شبیرنے بھی اپنے اپنے انداز میں فضائل اہلبیت ؑبیان کئے۔
مقررین نے کہا کہ امام حسین ؑ اخلاقی بلندیوں اور صفات حمیدہ کا مجموعہ ہے انہوں نے کہا کہ امام حسین علیہ السلام اشرف وافضل ترین نسب اور کامل ترین شخصیت کے مالک ہیںجنہوں نے آغوش نبوت میں پرورش پاکر سفینۃ النجات کا بلند و بالامقام حاصل کیا اور حریت، آزادی، استقلال، ظلم کے خلاف قیام، ناانصافی کی مخالفت، عزت و حقوق کے مطالبے اور بلند مقاصد کے راستے میں موت سے نہ گھبرانے کی ایسی نہج قائم کی ہے کہ جس کی نظیر رہتی دنیا تک ناپید نظر آتی ہے۔
مقررین کا مزید کہنا تھا کہ اہلبیت ؑ سے تمسک کے بعد کوئی بھی بشر بالخصوص مسلمان گمراہ نہیں ہوسکتا ہے بلکہ تمسک اہلبیت سے معرفت الٰہی کے معراج کو یقینی بنایا جاسکتا ہے اور تمام انفرادی ،اجتماعی ،اقتصادی اورمذہبی، سیاسی و سماجی مسائل ومشکلات کوبغیر کسی کے جنڈے تلے حل کیا جاسکتا ہے ۔مقررین نے کہا کہ اخلاقی،سماجی وسیاسی بحران کا بنیادی وجہ یہ ہے کہ امت مسلمہ نے اہلیبت اطہار کی تعلیمات سے روگردانی اختیار کی ہے وسیم رشدی کی شرانگیزیاں اوردریدہ دہنی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ وسیم رشدی کا مکتب اہلبیت سے دور تک بھی واسطہ نہیں ہےکیونکہ قرآن کے خلاف ناپاک انگلیاں اٹھانا مکتب اہلبیت ؑ کے خلاف انگلیاں اٹھانے کے مترادف ہیں ۔مزید اضافہ کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانان کشمیر باہمی اتحاد و اخوت کے ذریعے قرآن اور اہلبیت ؑ کے خلاف کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔اور نہ ہی اس طرح کی گستاخیوں کو برداشت کیا جائے گا۔
انہوں نے توہین قرآن،توہین رسالت یا توہین اہلبیت کے مرتکب حیوان صفت انسانوں کے ساتھ بھر پور سماجی بائیکاٹ کا اعلان کیا۔مقررین نےحضرت امام حسین ؑ ،حضرت ابوالفضل العباس ؑ اور سید الساجدین ؑ کو عالم بشریت کے لئے چراغ ہدایت اور رول ماڈل قرار دیا اور کہا کہ پرآشوب و پر فتن دور میں تمام انفرادی و اجتماعی مسائل کا حل کائنات کی ان عظیم الشان ہستیوں کی سیرت طیبہ میں مضمر ہے ۔