۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
ولادت امام سجاد (ع)

حوزہ / امام سجاد علیہ السلام مسکین کو صدقہ دینے سے پہلے اسے چومتے تھے اور فرماتے تھے: "فقیر تک یہ صدقہ پہنچنے سے پہلے خدا تک پہنچتا ہے اور میں خدا کے ہاتھ کو چومتا ہوں"۔

حوزہ نیوز ایجنسی5 شعبان المعظم امام زین العابدین علیہ السلام کی ولادت کا دن ہے۔ اسی مناسبت سے یہاں اس امام علیہ السلام کی سیرت کی چھوٹی سی جھلک پیش کی جارہی ہے:

· امام سجاد علیہ السلام کی جائے نماز میں ہمیشہ عطر کی شیشی موجود ہوا کرتی تھی۔  نماز کے وقت اس سے استفادہ کرتے تھے۔

· امام سجادعلیہ السلام جب بیٹھتے تھے تو اپنا ایک پاؤں اپنی ران پر رکھتے تھے۔

· امام سجاد علیہ السلام جب نماز کے لئے کھڑے ہوتے تھے تو آپ کا بدن کانپ رہا ہوتا تھا۔

· امام سجاد علیہ السلام کسی کی دعوت کو رد نہیں کیا کرتے تھے اور ہمیشہ فقراء اور محروموں کے ساتھ کھانا کھاتے تھے۔

· امام سجاد علیہ السلام راتوں کو اپنے دوش پر کھانا اٹھاتے اور فقراء کے دروازے پر دستک دیتے اور ان میں کھانا تقسیم کرتے۔

· امام سجاد علیہ السلام نے ۲۰سال اپنے پدر گرامی پر گریہ کیا اور جب بھی آپ کے سامنے کھانا لایا گیا تو آپ نے گریہ فرمایا۔

· امام سجاد علیہ السلام ماہ رمضان میں دعا، تسبیح، استغفار اور ذکر تکبیر کے سوا کوئی گفتگو نہیں کرتے تھے۔

· امام سجاد علیہ السلام صرف ایسے افراد کے ساتھ سفر پر جاتے جو انہیں نہیں پہچانتے تھے اور سفر کے دوران ان سے عہد لیتے کہ وہ بھی ہم سفروں کی خدمت کریں گے۔

· امام سجاد علیہ السلام جب قرآن پڑھتے تو راہ چلتے افراد آپ علیہ السلام کی خوبصورت آواز میں اس قدر کھو جاتے کہ وہ چلتے چلتے رک جایا کرتے تھے۔

· امام سجاد علیہ السلام جب راستے میں کوئی پتھر دیکھتے تو اپنی سواری سے نیچے آجاتے اور راستے سے پتھر ہٹا دیا کرتے تھے۔

· امام سجاد علیہ السلام کھانے کی چیزوں میں بادام اور مٹھائی کو بہت پسند کرتے تھے اور ان کا صدقہ بھی بہت زیادہ دیتے تھے۔ ان کی خدمت میں عرض کیا جاتا کہ آپ علیہ السلام ان کو صدقہ کے طور پر کیوں دیتے ہیں؟ تو فرماتے: «لن تنالوا البر حتی تنفقوا مما تحبون»۔

· امام سجاد علیہ السلام موسم سرما تمام ہونے کے بعد اپنے سردیوں کے لباس کو صدقے طور پر دے دیا کرتے تھے اور گرمیوں کے موسم کے گزرنے کے بعد آپ اپنے گرمیوں کے کپڑے فقراء کو تقسیم کر دیتے۔ آپ علیہ السلام کو کہا جاتا کہ آپ قیمتی لباس ایسے افراد کو دے دیتے ہیں کہ جنہیں ان کی قیمت کا بھی علم نہیں ہے۔ کیا بہتر ہوتا کہ آپ انھیں بیچ دیتے اور ان سے حاصل ہونے والی رقم فقراء کو دے دیتے۔ تو آپ علیہ السلام فرماتے: "مجھے اچھا نہیں لگتا کہ جس لباس میں نے نماز پڑھی ہے اسے فروخت کر دوں"۔

· امام سجاد علیہ السلام ہرگز اپنی والدہ محترمہ کے ساتھ کھانا نہیں کھاتے۔ آپ علیہ السلام کی خدمت میں اس کے متعلق عرض کیا گیا کہ آپ علیہ السلام تو سب سے زیادہ مہربان ہیں پس اپنی ماں کے ساتھ ایک دسترخوان پر کھانا کیوں نہیں کھاتے؟۔ تو فرماتے: "مجھے ڈر لگتا ہے کہ میرا ہاتھ ایسی غذا کی طرف بڑھے کہ اس سے پہلے میری والدہ کی نظر اس پر پڑی ہو اور اس طرح کہیں میں ان کی جورو جفا کا مرتکب نہ ہو جاؤں"۔

· امام سجاد علیہ السلام ایک بار  کچھ لوگوں کے پاس سے گزرے کہ جو آپ کی غیبت کر رہے تھے تو آپ علیہ السلام ان سے فرمایا: جو کچھ آپ کہہ رہے ہیں اگر اس میں سچے ہیں تو خدا مجھے معاف کرے اور اگر آپ اس میں جھوٹے ہیں تو خدا آپ کو بخشے۔

عبادت اور تقوی میں نمونہ اس امام علیہ السلام کے یوم ولادت باسعادت کو  ملت ایران اور دنیا بھر کی شیعیان اہل بیت علیہم السلام کی خدمت میں تبریک عرض کرتے ہیں۔

امید کرتے ہیں کہ ہم امام معصوم علیہ السلام کی سیرت سے درس حاصل کرتے ہوئے ان کے آباؤ اجداد اور فرزندان معصوم علیہ السلام کے حقیقی پیروکار بنیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .