۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
رقص و شراب کی محفلیں

حوزہ/ آل سعود نے اپنے مغربی آقاوں سے تخت شاہی کی بھیک کے عوض الحاد پھیلانے کا ٹاسک لے کر سر زمین وحی میں بے حیائی کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ مڈل بیسٹ کے نام سے منعقدہ حالیہ فیسٹول میں رقص و سرود اور شراب و شباب کی محفلیں جما کر رسالت مآبؐ کی تعلیمات کا مذاق اڑایا گیا ہے۔ 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،آل سعود نے اپنے مغربی آقاوں سے تخت شاہی کی بھیک کے عوض الحاد پھیلانے کا ٹاسک لے کر سر زمین وحی میں بے حیائی کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ مڈل بیسٹ کے نام سے منعقدہ حالیہ فیسٹول میں رقص و سرود اور شراب و شباب کی محفلیں جما کر رسالت مآبؐ کی تعلیمات کا مذاق اڑایا گیا ہے۔

حیرت کی بات تو یہ ہے کہ آل سعود کو خادم الحرمین شریفین کہنے والوں کی زبانوں کو تالے لگ گئے ہیں اور انھیں رسول اکرمؐ کی شان میں کی گئی اس بدترین گستاخی کے خلاف بولنے کی ہمت تک نہیں ہورہی۔کتنے افسوس کی بات ہے کہ جس سرزمین پر قرآن کا نزول ہوا ہو اور جہاں رسول اکرمؐ نے عفت و پاک دامنی کی تعلیمات عام کیں ہوں آج اس سر زمین وحی پر شاہی سرپرستی میں بے حیائی اور فحاشی کا بازار گرم کیا گیا جارہا ہے۔آل سعود کی اس شنیع حرکت پر صاحبان جبّہ و دستار کی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے۔

واضح رہے کہ آل سعود رجیم کی اس گستاخانہ حرکت کے خلاف دنیا بھر کے مسلمانوں میں غم و غصّۃ پایا جاتا ہے اور اس بے حیائی کے خلاف خود سعودی عوام نے سوشل میڈیا میں نفرت کا اظہار کرتے ہوئے بن سلمان کو مغرب کا ٹاوٹ کنگ قرار دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق "فہد الغفیلی" نامی ایک ٹوئیٹر صارف نے اپنے اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ناچ، گانے، عریانیت، بے حیائی اور بے غیرتی کا بازار اب جدہ اور دیگر شہروں کے ساتھ ساتھ مدینۃ الرسول (ص) مدینۂ منورہ میں بھی گرم ہونے لگا ہے جہاں قبیلۂ آل سعود کے ولیعہد بن سلمان کے پیروکار تمام تر اسلامی و اخلاقی حدوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اپنی من پسند عیاشیاں کرتے اور شہر رسول (ص) میں خود آپ(ص) کے لائے ہوئے دین کا مذاق اڑاتے ہیں"

خیال رہے کہ امریکی استکبار کی ڈکٹیشن پر بن سلمان نے ویژن 2030ء کے ترقیاتی (شیطانی) منصوبے کی آڑ میں سعودی معاشرے سے انتہا پسند تکفیری رجحانات کو ختم کرنے کی پالیسی اپنائی ہے کیونکہ اب امریکا کو مغربی ایشیا میں تکفیری مذہبی جہادیوں کی ضرورت نہیں رہی لیکن بن سلمان کا امریکی اور صیہونی ڈکٹیشن پر سر زمین وحی میں اسلامی تعلیمات کا کھلا مذاق اڑانا گھاٹے کا سودا ہے جو اسے ابدی ذلت سے ہمکنار کرے گا۔

عالم اسلام کو آل سعود کے اس شرمناک اقدام کے خلاف متحد ہو کر حرمین شریفین کی نگرانی کے لئے اسلامی ممالک کے مشترکہ بندوبست کا نظام وضع کرنے کے مطالبے کی آواز اٹھانی چاہئے۔ کیونکہ آل سعود بقول شاعر "کعبے کی کمائی سے جو پیتی ہے شراب" حرمین شریفین کا تقدس پامال کرکے اپنی اہلیت کھو چکی ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .