حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سعودی عرب کے مادام العمر شہنشاہ سلمان بن عبد العزیز نے عربی زبان البتہ عبری لہجے میں خطاب کرتے ہوئے اسرائیل کی نیابت میں ایران کے خلاف ایک بار پھر ہرزہ سرائی کی۔
سعودی فرمانروا سلمان بن عبد العزیز نے شاہی کنبے پر مشتمل مشاورتی کونسل کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایک بار پھر ایران کے خلاف ہرزہ سرائی کی اور عالمی برادری سے تہران کے بعض اقدامات کا مقابلہ کئے جانے کا مطالبہ دیا۔
شاہ سلمان آل سعود نے امریکہ کی بے چوں چرا اطاعت کرنے کی اپنی پالیسی پر کاربند رہتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب ایران کے علاقائی نظام پر مبنی منصوبے، دوسرے ملکوں کے اندر مداخلت کرنے، دہشت گردی اور انتہاپسندی کی حمایت کرنے اور فرقہ واریت کو ہوا دینے کو خطرناک سمجھتا ہے اور عالمی برادری کو ٹھوس بنیادوں پر ایران کے اقدامات کا مقابلہ کرنے کی دعوت دیتا ہے، جو ایران کے عام تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں، بلیسٹیک میزائيلوں کے پروگرام میں توسیع، دوسرے ملکوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت، دہشت گردی کی حمایت اور عالمی امن و سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والے اقدامات کی روک تھام پر منتج ہو۔
شاہ سلمان نے سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملوں کے جواب میں یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے ڈرون اور میزائیلی حملوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ریاض سعودی عرب کے خلاف، ایران نواز حوثیوں کے ڈرون اور میزائیلی حملوں کی مذمت کرتا ہے اور ان حملوں کو عالمی قوانین اور ضابطوں کے منافی اقدام سمجھتا ہے۔
غیرجانبدار میڈیا اور مبصرین کی جانب سے شاہ سلمان کے خطاب کو اسرائیل کا نیابتی خطاب قرار دیا جا رہا ہے۔