۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
اربعین حسینی

حوزہ/ امسال اربعین پیادہ روی میں شیعہ، سنی، عیسائی اور ایزدیوں کے ساتھ ساتھ وہ تمام لوگ جو امام حسین اور اسلام کو مانتے ہیں، سب نے بلاتفریق رنگ و نس شرکت کی اور ہم جانتے ہیں کہ جب امام مہدی عج کا ظہور ہو گا، مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگ اِن سے محبت اور مودت کا اظہار کریں گے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، محترمہ فروا علی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہر سال اربعینِ حسینی کا پُرشکوہ اجتماع انسانی دنیا کی آنکھوں پر مرکز بنا ہوا ہے۔تاریخ میں تہذیب و تمدن کا ایسا اجتماع آج تک نہیں دیکھا گیا جو موسم کی مشکلات، راستوں کی بندشوں، وبا کے پھیلاؤ اور دہشتگرد حملوں کے باوجود بھی جاری رہا ہو۔کسی بھی ملک میں سیاحت کی صنعت صرف ایک خودکش دھماکے سے متاثر ہوکر نقصان کا شکار ہو جاتی ہے جبکہ امسال اسلام کی آج سب سے بڑی جانثاری اور فداکاری کی کامیابی ہمیں اربعینِ حسینی میں نظر آتی ہے جو کہ آئندہ آنے والے اُس زمانے کی عکاسی کرتی ہے جس کی طرف ہر دین اور ہر مذہب اور ہر نسل کے لوگوں کے دل مائل ہیں اور ہر بنی نوع انسان نے اُس زمانے کو پانے کی خواہش کی ہے۔ وہ زمانہ وہ حکومت منجی موعود امام مہدی عج کی حکومت ہے جس کے بارے میں ایسی حیرت انگیز روایات ملتی ہیں کہ ہر انسان وہاں تک پہنچنے کا خواہشمند ہے وہ کامل ترین زمانہ جہاں کسی انسان کو کسی انسان سے کوئی اذیت کوئی خوف نہ ہوگا۔ زمین اپنے خزانے اگلے گی،بانٹنے والے ہاتھ ہوں گےلیکن لینے والی نہیں۔

کیا آپ جانتے ہیں کہ آج بھی ہم اکیسویں صدی میں بھی منجی موعود کی حکومت کی جھلک دیکھ رہے ہیں؟ اور یہ جھلک اربعینِ حسینی کی صورت میں  امسال واضح طور پہ دیکھی گٸی ۔موجودہ دور جس میں ہر چیز کا معیار پیسہ اور مادی لذتیں ہیں، اربعینِ امام عالی مقام میں دنیانے دیکھا کہ پیدل مارچ کے دوران لوگ زائروں سے عاجزانہ درخواست کرتے رہے کہ وہ اِن کے رزق میں سے کچھ کھاٸیں اور مال میں سے خرچ کریں اس لئے کہ یہاں حسین علیہ السلام کشتی نجات ہیں۔ اربعین پیادہ روی میں لوگ ایک دوسرے کی بلا معاوضہ مدد کرتے ہیں جو کہ منجی موعود کے زمانے میں عام ہوگا اوراس سال کے اربعین سے ظہورِ امام کی خوشبو آرہی ہے۔

امسال اربعین پیادہ روی میں شیعہ، سنی، عیسائی اور ایزدیوں کے ساتھ ساتھ وہ تمام لوگ جو امام حسین اور اسلام کو مانتے ہیں، سب نے بلاتفریق رنگ و نس شرکت کی اور ہم جانتے ہیں کہ جب امام مہدی عج کا ظہور ہو گا، مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگ اِن سے محبت اور مودت کا اظہار کریں گے۔ تاریخی کتب میں اِس بات کا ذکر کیا گیا ہے کہ دلوں کو چاہیے کہ وہ منجی موعود کی طرف ماٸل ہو جائیں اور اس کا تعارف دنیا کو کروایا جائے۔ آج یہ تعارف امام حسین اور اربعین کے ذریعے کروایا جا رہا ہے گویا اربعین ظہور کے لیے ایک مشق ہے۔اس میں شرکت کرنے والے اتنے پرخلوص عقیدت کے حامل ہیں کہ اپنی ٹھنڈی آرامگاہ گاڑیوں کو چھوڑ کر پیدل چلنے کو ترجیح دیتے ہیں جو کہ در حقیقت مادہ پرستی کے خلاف احتجاج ہے ۔معذور ولی خدا کی محبت میں چل رہا ہوتا ہے، نابینا محبتِ امام میں عج دیکھ رہا ہوتا ہے المختصر اربعینِ امامِ حسین علیہ السلام ہر طرح کی ثقافت سے تعلق رکھنے والے منتظر لوگوں کا وعدہ گاہ ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .