حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،شیعہ علماء کونسل کے رہنماء اور جامع مسجد المصطفیٰ شیخوپورہ کے خطیب اور جامعہ مدینہ العلم کے پرنسپل حجت الاسلام فضل عباس قمی کو مدرسے سے لاپتہ کر دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق نامعلوم مسلح افراد نے ان کی رہائشگاہ پر دھاوا بولا اور انہیں اپنے ساتھ لے گئے۔ اس سے قبل علامہ فضل عباس مریدکے میں تھے، وہاں بھی ان کو قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے شامل تفتیش کیا تھا، تاہم بعد میں رہا کر دیا گیا تھا۔ گذشتہ روز دوبارہ نامعلوم افراد جو سرکاری گاڑیوں میں آئے تھے، اپنے ساتھ لے گئے۔ علامہ فضل عباس کے متعلقین کا کہنا ہے کہ انہوں نے پولیس سے رابطہ کیا ہے، لیکن پولیس معاملے سے مکمل طور پر لاعلم ہے۔
شیعہ علماء کونسل کے مقامی رہنماوں نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے علامہ فضل عباس قمی کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ رہنماوں کا کہنا تھا کہ اگر علامہ فضل عباس قمی کیخلاف کوئی الزام ہے تو اس کیلئے عدالتیں موجود ہیں، ماورائے عدالت اقدام سے عوام میں اشتعال پیدا ہوتا ہے اور پھر سانحہ سیالکوٹ جیسے واقعات جنم لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علامہ فضل عباس قمی کو فی الفور رہا کیا جائے اور اگر ان کیخلاف کوئی الزام ہے تو عدالت میں پیش کیا جائے۔
تمام مومنین سے دعا کی اپیل ہے۔
واضح رہے کہ نامعلوم مسلح افراد نے مسجد المصطفی پر دھاوا بولا اور انہیں اپنے ساتھ لے گئے۔ اس سے قبل مولانا فضل عباس قمی مریدکے میں تھے، وہاں بھی انکو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شامل تفتیش کیا تھا، تاہم بعد میں رہا کر دیا گیا تھا۔ گذشتہ روز بروز جمعہ 03:30 دوبارہ نامعلوم افراد جو سرکاری گاڑیوں میں آئے تھے، اپنے ساتھ لے گئے۔