۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
حجاب

حوزہ/ کرناٹک میں حجاب کو تنازع بنا کر مسلم لڑکیوں کو تعلیم سے محروم رکھنے کی سازش کی جا رہی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سماجی تنظیم جسٹ یلو فاؤنڈیشن کی سربراہ ڈاکٹر نوشین بابا خان نے کہا کہ حجاب کو تنازع کی بنیاد بنا کر مسلم لڑکیوں کو تعلیم سے روکنے کی سازش کی جا رہی ہے۔

ڈاکٹر نوشین بابا خان نے کہا کہ حجاب کو تنازع نہیں بنایا جاسکتا ہے۔ کون کیا پہنے گا اور کیا نہیں، اس سلسلے میں کسی دوسرے کو فیصلہ کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔ چند برسوں قبل جس طرح سے ملسمانوں سے کہا جارہا تھا کہ انہیں کیا کھانا چاہیے اور کیا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لڑکیوں کے حجاب پہننے اور نہ پہننے کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ یہ تو مسلم لڑکیوں کے خلاف منظم سازش کی جا رہی ہے. اس مسئلے کو پیچیدہ بنایا جارہا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ مسلم لڑکیاں، لڑکوں کے مقابلے تعلیم کو لے کر زیادہ سنجیدہ ہیں۔ وہ اعلیٰ تعلیمی حاصل کرنے کے میدان میں تیزی سے آگے بڑھ رہی ہیں، اس لیے یہ کرکے ان کی اسی رفتار پر بریک لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

سماجی کارکن ڈاکٹر نوشین بابا خان نے کہا کہ حیرت کی بات یہ ہے کہ کیرالہ اور کرناٹک میں حجاب کو لے کر جو کچھ بھی ہو رہا ہے اس کو لے کر ملک کی دوسری ریاستوں میں خاموشی ہے۔ اس کی مخالفت کرنی چاہیے۔ ہر ایک کو سڑکوں پر اتر کر اس کے خلاف آواز بلند کرنا چاہئے کیونکہ چند لوگ کسی کو بنیادی حقوق سے محروم رکھ نہیں سکتے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .