۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
کرگل

حوزہ/ مدیر مدرسہ امام خمینی رہ قم المقدس نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایک مھدی شناس کو عملی میدان میں امام عج سے لگن اور اظہار مودت کی اشد ضرورت ہے ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حضرت امام مہدی عج اللہ تعالی فرجہ الشریف کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے محفل جشن کا پروگرام حسینیہ بقیت اللہ الاعظم انجمن صاحب الزمان عج قم المقدس میں منعقد ہوا۔

منعقدہ محفل میں امام زمانہ(عج) کی شان میں شعراء حضرات نے اور مداحوں نے قصیدہ اور منقبت پیش کئے۔ قابل ذکر ہے کہ اسی پروگرام میں مدرسہ امام خمینی رہ کے مدير محترم حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر زہادت بعنوان صدر محفل جشن میں شریک حاضرین اور علمائے کرام سے خطاب کیا۔

اس محفل جشن کا آغاز باقاعدہ تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا بالترتیب شعراء کرام نے بہت ہی خوبصورت انداز میں مدح سرائی، منقبت اور اشعار پیش کئے۔

نیز نمائندہ محترم انجمن صاحب الزمان عج جناب ڈاکٹر ذاکر ناصری قبلہ نے حسینیہ بقیت اللہ اور انجمن صاحب الزمان عج کرگل کی فعالیتوں کو سامعین اور مہمان حضرات کی خدمت میں پیش کی۔ اسی کے ساتھ شیخ الطاف حسین منتظری نے مھدویت کے مناسبت سے ایک مقالہ پیش کیا جسکا عنوان "انقلاب اسلامی اور نظام مھدویت کے درمیان ایک تقابلی جائزہ " دیا گیا تھا۔

آخر میں اس با شکوہ محفل میں رئیس محترم مجتمع آموزش عالی امام خمینی رہ جناب حجت الاسلام ڈاکٹر زہادت مہمان خصوصی کے عنوان سے شرکت کی۔ انھوں نے اپنے زرین خیالات سے طلاب کے علمی اور فرھنگی خدمات کی تعریف کرتے ہوئے طلاب کو مھدویت کے سلسلے میں تحقیق روز افزون کی تشویق کی۔

موصوف نے آیت کریمہ کی تلاوت کے ساتھ اصل مھددویت کو اسلام کے اتفاقی مسائلِ فریقین قرار دیتے ہوئے مہدویت کے سلسلے میں دو امر کو لازم جانا اور فرمایا پہلی چیز امام زمانہ عج کی حقیقی معرفت کہ جو آیات اور احادیث معصومین علیہم السلام کے آئینے میں ممکن ہے ۔ دوسری طرف سے ایک مھدی شناس کو عملی میدان میں امام عج سے لگن اور اظہار مودت کی اشد ضرورت ہے ۔

میہمان خصوصی نے اپنے خطابت کے آخر میں امام زمانہ عج کی شان میں چند اشعار اور استغاثہ پیش کیا نیز دعائیہ کلمات کے ساتھ محفل اختتام ہوئی۔

محفل کے آخر میں حسینیہ حضرت بقیہ اللہ الاعظم عج کی جانب سے منتخب شدہ کتابوں اور مجلہ الکوثر کی رونمائی مہمان خصوصی کے دست مبارک سے ہوئی اور ساتھ ہی تحقیقی میدان میں برتر افراد کو لوح تقدیر سے بھی نوازا گیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .