۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
طالبان نے بغیر داڑھی والے سرکاری ملازمین کو کام سے روک دیا

حوزہ/ سرکاری ملازمین کو اوّل وقت میں نماز کی ادائیگی اور دراڑھی نہ منڈوانے کے حکم کے ساتھ ساتھ یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مقامی لباس پہنیں جس میں لمبی ڈھیلی قمیص، ٹخنوں سے اونچی شلوار اور سر پر ٹوپی یا پگڑی شامل ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،طالبان حکومت نے اپنے ایک حکم نامے میں سرکاری ملازمین کو داڑھی رکھنے اور ڈریس کوڈ کی لازمی پابندی کی ہدایت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو نوکری سے برخاست بھی کیا جا سکتا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان کہ وزارت امر بالمعروف و نہی عن المنکر کی جانب سے سرکاری ملازمین کے لیے ڈریس کوڈ متعارف کرایا گیا ہے اور متنبہ کیا گیا ہے کہ ڈریس کوڈ کی خلاف ورزی پر نوکری سے نکالا بھی جا سکتا ہے۔

سرکاری ملازمین کو اوّل وقت میں نماز کی ادائیگی اور دراڑھی نہ منڈوانے کے حکم کے ساتھ ساتھ یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مقامی لباس پہنیں جس میں لمبی ڈھیلی قمیص، ٹخنوں سے اونچی شلوار اور سر پر ٹوپی یا پگڑی شامل ہے۔

طالبان کی جانب سے ان ہدایات پر عمل درآمد کی رفتار کو جانچنے کے لیے وزارت نیکی کے فروغ اور بدی کو روکنے کے نمائندے سرکاری دفاتر کے داخلی راستوں پر گشت کر رہے ہیں۔

بغیر داڑھی والے سرکاری ملازمین کو تنبیہ کے ساتھ گھر بھیج دیا گیا ہے۔ ملازمین کو خبردار کیا گیا ہے کہ اگر ان ہدایات پر عمل نہیں کیا گیا تو نوکری سے برطرف کردیا جائے گا۔

عالمی میڈیا کے نمائندے نے سرکاری ملازمین کے لیے ان پابندیوں کے بارے میں عوامی اخلاقیات کی وزارت کے ترجمان سے رابطہ کیا گیا تاہم کوئی جواب نہیں دیا گیا۔

خیال رہے کہ پچھلے ہفتے طالبان نے سیکنڈری اسکولوں کو کھولنے کا حکم پہلے ہی دن واپس لیتے ہوئے تاحکم ثانی اسکول بند کردیئے تھے جب کہ کسی مرد سرپرست کے بغیر بیرون ملک جانے والی خواتین کو پرواز سے روک دیا گیا تھا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .