۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
News ID: 379215
4 اپریل 2022 - 00:33
سوره فاتحه کا مختصر جائزه

حوزہ/اس سورت کی فضیلت اور اہمیت کے بارے میں بہت ساری روایات وارد ہوئی ہیں، ایک روایت کے مطابق جبرئیلؑ امین پیغمبر اکرم1سے کہتے ہیں کہ اس سورت کی وجہ سے امتِ اسلامی پر عذاب نازل نہیں ہوگا۔

حوزہ نیوز ایجنسی؍

ترتیب و تدوین: سید لیاقت علی کاظمی

1۔سوره فاتحه کا مختصر جائزه:سوره فاتحہ یا حمد قرآن کریم کی پہلی سورت ہے جسے ام الکتاب کا لقب ملا ہے اسکا شمار مکی سورتوں میں سے ہوتا ہے اور پہلے پارے میں واقع ہے یہ مختصر سورتوں یا [سُوَرِ قصار] میں شمار ہوتی ہے گو کہ روایات اور احادیث کے مطابق، معنوی لحاظ سے بہت عظیم اور قرآن کی اساس اور بنیاد ہے سوره حمد تمام واجب اور مستحب نمازوں میں پڑھی جاتی ہے اور اس کا مضمون توحید اور حمد خداوندی پر مشتمل ہے،اس سورت کی فضیلت میں کہا گیا ہے کہ اس کا نزول، امتِ اسلامی پر عذاب نازل نہ ہونے کا باعث بنا۔

مضامین

اس سورت کا اصلی مضمون توحید، اللہ کا شکر، عبادت، مدد مانگنا اور ان سے ہدایت طلب کرنا ہے[1]اسی طرح اس سورت میں اللہ تعالی کے اوصاف، اللہ تعالی کے صالح بندوں کے اوصاف و نشانیاں بیان ہوئی ہیں اور ہدایت و صراط مستقیم کے مسئلے کو دعا کے سانچے میں بیان کرنے کے ساتھ ساتھ گمراہی اور غلط راستے پر چلنے والوں سے نفرت کا اظہار بھی ہوا ہے[2] اس سورت کو دو حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے ایک حصے میں اللہ تعالی کی حمد و ثنا بیان کیا گیاہے اور دوسرے حصے میں بندوں کی احتیاج اور نیاز کو بیان کیا گیا ہے حدیث قدسی میں آیا ہے کہ۔ میں نے سوره حمد کو اپنے اور اپنے بندوں کے درمیان تقسیم کیا ہے؛ اس میں سے کچھ میرے لئے ہے اور کچھ میرے بندوں کے لیے[3] ۔

فضیلت اور خواص

اس سورت کی فضیلت اور اہمیت کے بارے میں بہت ساری روایات وارد ہوئی ہیں، ایک روایت کے مطابق جبرئیلؑ امین پیغمبر اکرم1سے کہتے ہیں کہ اس سورت کی وجہ سے امتِ اسلامی پر عذاب نازل نہیں ہوگا[4]۔ ایک اور روایت کے مطابق اس سورت کو ہر درد کی دوا قرار دیا ہے[5]۔ امام علی Bپیغمبر اکرم1سے نقل کرتے ہیں کہ سورہ حمد عرش الہی کے خزانوں میں سے ہے جسے اللہ تعالی نے اپنے نبی1سے مختص کیا ہے جس میں دوسرے کسی پیغمبر کو شریک نہیں کیا ہے۔ سوائے بسم اللہ کے جس میں صرف سلیمانؑ پیغمبر شریک ہیں... جو بھی محمد و آل محمدF کی محبت کے عقیدے کے ساتھ پڑھے تو ہر ایک حرف کے بدلے ایسا حسنہ اسے دیا جائے گا جو دنیا اور اس میں موجود ہر چیز سے بہتر ہے[6]...

پیغمبر اکرم(ص)نے سورہ فاتحہ کو سب سے بہترین سورت قرار دیتے ہوئے فرمایا ہے۔ تورات، انجیل، زبور اور قرآن میں اس جیسی سورت نازل نہیں ہوئی ہے۔ ایک اور حدیث نبوی کے مطابق سورہ فاتحہ کی تلاوت کا ثواب دو تہائی قرآن تلاوت کرنے اور تمام مومنین کو صدقہ دینے کے برابر ہے[7]۔ امام جعفر صادقBنے بھی سورہ فاتحہ کے بارے میں فرمایا ہے کہ جو بھی اس کی تلاوت کرے گا اللہ اس پر دینا اور آخرت کی خیر تک پہنچنے کا راستہ کھول دے گا۔ اور آپB نے اسی طرح پھر فرمایا ہے کہ اللہ تعالی کا اسم اعظم اس سورت میں تقسیم ہوا ہے[8]۔ شیخ مفید ؒاپنی کتاب الاختصاص میں ایک حدیث نقل کرتے ہیں جس میں پیغمبر اکرم1 سے کسی نے سورہ فاتحہ کی تلاوت کا ثواب دریافت کیا تو اس کے جواب میں آپ1 نے اس کی تلاوت کے ثواب کو تمام آسمانی کتابوں کی تلاوت کے برابر قرار دیا ہے[9]۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
منابع
[1] محققیان، «سورہ حمد» ص۷۲۶.
[2] خرمشاہی، «سورہ فاتحہ»، ج۲، ص۱۲۳۶.
[3] صدوق، امالی، ۱۳۷۶ش، ص۱۷۴؛ مكارم شيرازى، ناصر، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۱، ص۷.
[4] فخر رازی، التفسیر الکبیر، ۱۴۲۰، ج۱، ص۱۵۸.
[5] بحرانی، البرہان، ۱۴۱۵ق، ج۱، ص۹۷.
[6] صدوق، الامالی، ۱۴۱۳ق، ۱۷۶.
[7] طبرسى، مجمع البيان فى تفسير القرآن، ۱۳۷۲ش، ج۱، ص۸۸.
[8] نوری طبرسی، مستدرک الوسائل، ۱۴۰۸ق،ج۴، ص۳۳۰.
[9] شیخ مفيد، الإختصاص، ۱۴۱۳ق، ص۳۹.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

با تشکر/ http://ur.btid.org/

تبصرہ ارسال

You are replying to: .