۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
مولانا مسرور عباس

حوزہ/ تنظیم کے صدر اور سینئر حریت رہنما مولانا مسرور عباس انصاری نے یوم القدس کے پُرامن جلوسوں پر غیر اعلانیہ پابندی عائد کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسے آزادی اظہار رائے پر قدغن قرار دیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سرینگر/ یوم القدس کے پرامن جلوسوں پر انتظامیہ کی غیر اعلانیہ قدغن کے خلاف جموں وکشمیر اتحاد المسلمین نے شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔ جامع مسجد سجاد آباد چھتہ بل میں یوم القدس اور جمعۃ الوداع کے ایک عظیم الشان اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے تنظیم کے صدر اور سینئر حریت رہنما مولانا مسرور عباس انصاری نے یوم القدس کے پُرامن جلوسوں پر غیر اعلانیہ پابندی عائد کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسے آزادی اظہار رائے پر قدغن قرار دیا۔

انہوں نے بیت المقدس اور سرزمین فلسطین کی اہمیت اور تقدس بیان کرتے ہوئے کہا کہ قدس شریف مسلمانان عالم کی شہ رگ ہے اور اس سرزمین مقدس پر غاصب اور جابر اسرائیل کی بربریت، جابرانہ قبضہ اور قبلہ اول کی بے حرمتی کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہاکہ اسرائیل کے غیر قانونی وجود نے کرہ ارض پر لاقانونیت، دہشتگردی اورقتل وغارتگری کو فروغ دیا ہے اور یہ جابر اور غاصب ریاست اقوام عالم کی امن اور سلامتی کے لئے سب سے بڑا خطرہ اور چلینج بنا ہوا ہے۔

مولانا نے کہا کہ یوم قدس نے مظلوم محکموم اور مجبور اقوام میں ایک نئی روح پھونک کر مزاحمت کو جلا بخشی ہے۔ اسی دن کی برکات سے آج اسرائیل سمیت دنیا بھر کے ظالم وجابر حکومتوں کے مقابلے میں مظلوم ومحکوم عوام سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند حق آزادی کے مطالبہ کو لیکر ڈٹے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین اور مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کے ماتھے پر دو بدنما داغ ہیں ان دو حل طلب مسئلوں کو عرصہ دراز سے پشت بہ دیوار کرکے اقوام متحدہ کا اصل اور مسلم مخالف چہرہ بے نقاب ہوگیا ہے۔

انصاری نے ایام متبرکہ میں سرینگر کی تاریخی جامع مسجد کو مقفل رکھنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مداخلت فی الدین قرار دیا اور کہا کہ اس طرح کے آمرانہ حکمنامے جمہوری دعوؤں کو زیب نہیں دیتے۔ نماز جمعہ اور یوم القدس کے روح پرور اجتماع میں شامل لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے مظلومین ومستضعفین جہاں بالخصوص فلسطینی عوام کی حمایت کا عزم دہرایا۔

خانہوں نے بیت المقدس کی بازیابی کے لئے فلک شگاف نعرے لگائے اور انبیا کی سرزمین پر جابر اسرائیل کی بربریت پر فوری روک لگانے کا اقوام عالم سے مطالبہ کیا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .