۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
آغا حسن

حوزہ/ جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے صدر نے مرکزی جامعہ مسجد سرینگر میں نماز جمعہ اور دیگر مذہبی تقاریب پر مسلسل قدغن پر شدید برہمی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ صورتحال کشمیری مسلمانوں کے لئے نہایت تکلیف دہ اور باعث تشویش ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے صدر حجت الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے سرینگر میں ایک جوان سال لڑکی پر سفاکانہ تیز آبی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ملوثین کے خلاف قرار واقعی قانونی کاروائی کا مطالبہ کیا۔

آغا حسن نے کہا کہ اس طرح کی درندانہ حرکات انسانیت سوزی کی بد ترین مثال ہے۔ آغا صاحب نے ملوثین کی گرفتاری پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ عدلیہ اس معاملے میں متاثر ہ لڑکی کو بھر پور انصاف فراہم کرے گی۔

مرکزی امام باڑہ بڈگام میں نماز جمعہ کے بھاری اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے آغا حسن نے اس سانحہ کو ایک ناقابل برداشت سماجی جرم قرار دیا اور متاثر لڑکی کی جلد شفایابی کی دعا کی وادی میں انجمن شرعی شیعیان کے زیر اہتمام تمام جمعہ مراکز پر ائمہ حضرات نے اس سانحہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

آغا صاحب نے مرکزی جامعہ مسجد سرینگر میں نماز جمعہ اور دیگر مذہبی تقاریب پر مسلسل قدغن پر شدید برہمی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ صورتحال کشمیری مسلمانوں کے لئے نہایت تکلیف دہ اور باعث تشویش ہے۔

آغا صاحب نے کہا کہ آمریت کے طولانی دور میں یہ دینی مرکز اتنی مدت تک کبھی مقفل نہیں رہا جمہوری نظام میں ایک قدیم اور معروف جامع مسجد کا مسلسل مقفل رہنا نہایت دلسوز ہے۔

اس موقع پر مرجع تقلید آیت اللہ العظمیٰ لطف اللہ صافی گلپایگانی کی رحلت پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے آغا صاحب نے مرحوم کی دینی تالیفی اور علمی خدمات کو خراج پیش کیا مرحوم کے ایصال ثواب کے لئے اجتماعی فاتحہ خوانی اور قرآن خوانی کی گئی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .