۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
آغا سید حسن الموسوی الصفوی

حوزہ/ انجمن شرعی شیعیان کے صدر حجت الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے حیدر پورہ سرینگر میں حالیہ فرضی جھڑپ میں بے گناہ شہریوں کی ہلاکتوں پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس سانحہ کو انسانیت کا درندانہ قتل قرار دیا اور اس سانحہ میں ملوث اہلکاروں کی نشاندہی کرکے انہیں کیفر کردار تک پہنچانے کا زور دار مطالبہ کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،انجمن شرعی شیعیان کے صدر حجت الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے حیدر پورہ سرینگر میں حالیہ فرضی جھڑپ میں بے گناہ شہریوں کی ہلاکتوں پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس سانحہ کو انسانیت کا درندانہ قتل قرار دیا اور اس سانحہ میں ملوث اہلکاروں کی نشاندہی کرکے انہیں کیفر کردار تک پہنچانے کا زور دار مطالبہ کیا۔

مرکزی امام باڑہ بڈگام میں نماز جمعہ کے بھاری اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے آغا حسن نے کہا کہ اس طرح کے انسانیت سوز سانحات فورسز کو حاصل بے پناہ اختیارات کا شاخسانہ ہیں اور گزشتہ 30سال کے دوران اس نوعیت کے لاتعداد واقعات رونما ہو چکے ہیں اگر کسی ایک واقعے کی تحقیقات کے بعد ملوثین کو سزا دی گئی ہوتی تو ایسے سانحات بار بار رونما نہیں ہوتے۔

آغا صاحب نے حیدر پورہ فرضی جھڑپ میں مارے گئے بے گناہ شہریوں کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے فسطائی حربوں سے کسی قوم کے جذبات اور خواہشات کا رخ تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ مسائل کے حل کا مہذب پر امن اور نتیجہ خیز طریقہ سنجیدہ مذاکرات ہےکشمیر تنازعہ بھی پر امن اور سنجیدہ مذاکرات کا تقاضہ کر رہا ہے اور موجودہ صورتحال میں مذاکرات کی اہمیت اور بھی بڑھ چکی ہے۔

اس موقعہ پر آغا حسن نے ہندوستان میں ایک سال سے جاری کسان آندولن کی کامیابی کو اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے ان کسانوں اور انکے لیڈران کے صبر و استقامت کو داد دی۔

آغا صاحب نے کہا کہ ایک سال تک کسانوںکے جائز مطالبات کو مسترد کرتے ہوئے مرکزی سرکار نے ان کسانوں کے آندولن کو ختم کرنے کے لئے ہر قسم کے اوچھے حربے استمعال کئے بالآخر سرکار کو کسانوں کے آگے سر تسلیم خم کرنا پڑا اسی طرح تنازعہ کشمیر کے فریقین کو دیر یا سویر مذاکراتی میز پر بیٹھنے کے سوا کوئی چارہ کار نہیں ۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .