حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سرینگر/ اتحاد المسلمین جموں وکشمیر کے سربراہ حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا مسرور عباس انصاری کی قیادت میں سجاد آباد چھتہ بل سےپرشکوہ احتجاجی ریلی برآمد ہوئی جس میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کرکے فلسطین سمیت دنیا کے دیگر مظلوم اقوام کی آزادی اور قبلہ اول کی بازیابی کے حق میں فلک شگاف نعرے بلند کئے۔پرامن احتجاجیوں نے اقوام عالم سے مطالبہ کیا کہ وہ تمام عالمی فورموں میں غیر قانونی اسرائیلی ریاست کی رکنیت منسوخ کریں اور فلسطین عوام کی آزادی اور مسلمانوں کے قبلہ اول کی بازیابی کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔
قدس ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اتحاد المسلمین کے سربراہ اور سینئر حریت رہنما مولانا مسرور عباس انصاری نے یوم قدس کی اہمیت و ارزش بیان کرتے ہوئے کہا کہ یوم قدس ،مظلومین ومستضعفینِ جہاں کی امید کا دن ہےاور یہ عظیم دن مزاحمتی ورلڈ میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے ۔
مولانا نے کہا کہ یوم قدس فلسطین کے مظلوم عوام اور دنیا بھر کے آزادی خواہ اقوام کے لئے بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینیؒ کا عظیم تحفہ اور اسلحہ ہے جس سے عالمی سامراج خوف زدہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ بیت المقدس کی آزادی دنیا کے تمام آزاد منش افراد خاص طور پر مسلمانوں کی دلی خواہش ہے لہذا مسلمانان عالم متحد ہوکر اس خواہش کو پورا کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائیں۔
مولانا نے کہا کہ روز قدس عالم اسلام کے اتحاد کا محور ہے یہ سامراجی قوتوں کے خلاف ملت اسلامیہ کے اتحاد کی ایک علامت بن چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی حضرت امام خامنہ ای کی پیشنگوئی کے عین مطابق غاصب صیہونی ریاست اسرائیل صفحہ ہستی پر اپنی آخری سانسیں گن رہا ہے مسلم امہ کے بااثر ممالک کو یک جٹ ہوکر اس ناسور کو جلد از جلد صفحہ ہستی سے نابود کردینا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ روز قدس صرف فلسطین کے لئے مخصوص نہیں بلکہ یہ مستضعفین اور مظلومین جہاں کے ساتھ یکجہتی اور مستکبر ،ظالم اور جابر قوتوں کے خلاف آواز اٹھانے اور ان کے خلاف اعلان جنگ کا بین الاقوامی دن ہے ۔انہوں نے یوم قدس کے پرشکوہ انعقاد کے لئےعالم اسلام بالخصوص ملت کشمیر کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ مسلمانان عالم سرزمین مقدس پر ناجائز قبضے کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کریں گے۔
مولانا نے جمعۃ الوداع اور یوم قدس کے متبرک موقعے پرسرینگر کی تاریخی اور مرکزی جامع مسجد کو مقفل رکھنے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انتظامیہ کے اس فیصلے کو ناجائز اور مداخلت فی الدین قرار دیا انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات مدرآف ڈیموکریسی کے ڈھنڈورے کو زیب نہیں دیتے۔انہوں نے میر واعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق کی مسلسل اور طویل نظر بندی اور عید گاہ میں نماز عید پر ممکنہ پابندی کے سرکاری اقدامات کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اقوام عالم سے مطالبہ کیا کہ وہ اس حوالے سے مجرمانہ خاموشی توڑیں۔اورمنشور کے مطابق اپنا کردار ادا کریں۔