۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
ڈاکٹر عامر لیاقت

حوزہ / پاکستان کے معروف اینکر پرسن اور رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کراچی میں انتقال کر گئے۔ انہیں بے ہوشی کے عالم میں ہاسپٹل منتقلی کیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے اُن کی موت کی تصدیق کر دی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے رپورٹ کے مطابق، پاکستان کے معروف اینکر پرسن اور رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کا کراچی میں انتقال ہوا۔ انہیں بے ہوشی کے عالم میں ہاسپٹل منتقلی کیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے اُن کی موت کی تصدیق کر دی۔

رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کو انتہائی تشویشناک حالت میں ہاسپٹل منتقل کیا گیا تھا۔ جہاں ڈاکٹرز نے ان کے معائنے کے بعدان کے انتقال کی تصدیق کر دی۔

ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ جب ڈاکٹر عامر لیاقت ہاسپٹل لایا گیا تو اس سے قبل ہی ان کا انتقال ہوچکا تھا۔ تاہم ڈاکٹر عامر لیاقت کا پوسٹ مارٹم کرایا جائے گا۔

ڈاکٹر عامر لیاقت کے ڈرائیور جاوید کا کہنا ہے کہ گزشتہ رات ڈاکٹر عامر لیاقت صاحب نے سینہ میں درد کی شکایت کی تھی۔ جس پر انہیں ہاسپٹل چیک اپ کا مشورہ دیا تاہم انہوں نے انکار کردیا۔ آج جب گھر میں عامر لیاقت کے کمرے کا دروازہ کھٹکھٹایا گیا تو اندر سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا تھا۔

اطلاعات کے مطابق ڈاکٹر عامر لیاقت حسین اپنے آبائی گھر خداداد کالونی میں موجود تھے۔جب گھر پر موجود ملازمین کو اندر سے ڈاکٹر صاحب کی کوئی جواب نہیں ملا تو وہ دروازہ کھول کر اندر گئے۔ ملازمین کے مطابق ڈاکٹر عامر لیاقت بے ہوش حالت میں بستر پر پڑے تھے۔جس کے فوری بعد انہیں ہاسپٹل منتقل کر دیا گیا۔

ایس ایس پی ایسٹ رحیم شیرازی نے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کے گھر کا معائنہ کیا ہے نیز فرانزک عملہ سمیت دیگر تحقیقاتی حکام بھی ان کے گھر کا معائنہ اور باقی شواہد جمع کر رہے ہیں۔

رحیم شیرازی نے بتایا کہ ہمیں عامر لیاقت کی تشویشناک حالت سے متعلق ان کے ملازم نے تقریباً دوپہر ایک بجے کے قریب اطلاع دی تھی۔

دوسری جانب ڈاکٹر عامر لیاقت کے یوں اچانک انتقال کے سبب آج قومی اسمبلی کا اجلاس بھی کل شام 5 بجے تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔

قابلِ ذکر ہے کہ ڈاکٹر عامر لیاقت حسین 5 جولائی 1972ء کو پیدا ہوئے اور اُن کی عمر 49 برس تھی۔ وہ 2018ء کے انتخابات میں رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ اس سے قبل وہ 2002ء سے 2007ء تک بھی قومی اسمبلی کے رکن رہے ہیں۔ عامر لیاقت پہلی بار ایم کیو ایم کے ٹکٹ پر رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے، وہ وزیر مملکت برائے مذہبی امور کے عہدے پر بھی فائز رہ چکے ہیں۔ ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے 3 شادیاں کیں۔ اُن کی ازواج میں ڈاکٹر سیدہ بشریٰ اقبال، سیدہ طوبیٰ انور اور دانیہ ملک شامل ہیں۔ عامر لیاقت حسین نے سوگواران میں دو بچے دعا عامر اور احمد عامر چھوڑے ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .