۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
رانچی گولی معاملہ

حوزہ؍وفد نے وزیر اعلیٰ کو بتایا کہ 10 جون کے واقعے سے حکومت کی شبیہ داغدار ہوئی ہے، جس کی حکومت کو آگے صفائی کرنا ہوگی۔ تاکہ ریاست کی اقلیتوں کا حکومت پر بھروسہ ہو۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق؍جھارکھنڈ کے وزیراعلیٰ ہیمنت سورین سے آج جمعیت العلماءجھارکھنڈ ، انجمن اسلامیہ ، امارت شرعیہ اور ادارہ شرعیہ کے مشترکہ وفد نے ملاقات کی ۔انہوں نے 10 جون کو دار الحکومت رانچی میں ہوئے تشدد اور اس سے جڑے ثبوتوں سے وزیراعلیٰ کو باخبر کرایا ۔

انہوں نے کہاکہ رانچی سمیت پوری ریاست میں امن ۔چین ،سکون اور ہم آہنگی کا ماحول برقرار رہے ، اس کے لئے وہ حکومت کے ساتھ قدم سے قدم ملاکر کھڑے ہیں ۔

یہاں تمام طبقات کے لوگ ہمیشہ سے ہی آپسی محبت اور بھائی چارہ کے ساتھ رہتے آئے ہیںاور اس میں کسی کو خلل ڈالنے نہیں دیاجائے گا۔

انہوں نے وزیراعلیٰ سے کہاکہ رانچی میں ہوئے تشدد میں جو بھی قصور وار پائے جائیں ، ان کے خلاف کاروائی ہونی چاہئے اور مارے گئے لوگوں کے اہل خانہ کے ساتھ انصاف 

مختلف مذہبی اور سماجی تنظیموں کی اعلیٰ سطحی کمیٹیوں نے رانچی فائرنگ کے واقعے کی عدالتی اور منصفانہ تحقیقات، فائرنگ کرنے والے پولیس افسران اور اہلکاروں کی برطرفی اور قانونی کارروائی کا مطالبہ کرنے کے لیے مارے گئے دونوں نوجوانوں کے اہل خانہ کو مناسب معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا اور ڈیمانڈ لیٹر جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کے حوالے کیا۔
تمام مطالبات کو سنجیدگی سے سننے کے بعد وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جو واقعہ ہوا وہ قابل مذمت ہے، میں پورا واقعہ دیکھ رہا ہوں،کچھ ضوابط کی وجہ سے بہت سے فیصلے نہیں کر پا رہا، اگر ضابطے کا لحاظ نہ ہوتا تو پھر سسٹم کے خلاف جا کر گولی چلانے والے کے خلاف سخت ایکشن لیا جاتا، قواعد و ضوابط پورا ہوتے ہی ایکشن لیا جائے گا۔

وزیر اعلیٰ نے اعلیٰ افسر کو موقع پر بلا کر شدید زخمی ندیم کے مناسب علاج کے لیے میڈانتا یا میڈیکا منتقل کرنے کی ہدایت دی اور باقی زخمیوں کے بہتر علاج کی ہدایت جاری کی۔

10 ہزار نامعلوم افراد پر پولیس کی طرف سے ایف آئی آر درج ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تمام مطالبات پر مناسب کارروائی کی یقین دہانی کرائی۔

وفد نے وزیر اعلیٰ کو بتایا کہ 10 جون کے واقعے سے حکومت کی شبیہ داغدار ہوئی ہے، جس کی حکومت کو آگے صفائی کرنا ہوگی۔ تاکہ ریاست کی اقلیتوں کا حکومت پر بھروسہ ہو۔وفد نے وزیر اعلیٰ کو ایک سی ڈی بھی سونپی، اس موقع پر ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کے ناظم اعلیٰ مولانا قطب الدین رضوی، امارت شرعیہ کے مفتی انور قاسمی، مولانا عبید اللہ قاسمی، ادارۂ شرعیہ کے قاضئ شریعت مفتی فیض اللہ مصباحی،جمعیت علمائے ہند کے ریاستی خزانچی شاہ عمیر، مفتی شہاب الدین، ہائی کورٹ کے سینئر وکیل مختار خان،امامیہ تنظیم کے صدر ایس علی،ڈاکٹر اسلم پرویز، حاجی فیروز، ابرار احمد، مطیع الرحمان وغیرہ شامل تھے۔

مسلم کمیونٹی کے اعلیٰ سطحی وفد نے رانچی گولی معاملے پر وزیر اعلیٰ سے بات چیت کیمسلم کمیونٹی کے اعلیٰ سطحی وفد نے رانچی گولی معاملے پر وزیر اعلیٰ سے بات چیت کی

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .