حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،محرم الحرام کی 9 تاریخ کو تمام اہل عزا، رفتار گفتار صورت و سیرت میں شبیہ رسول حضرت علی اکبر علیہ السلام کو یاد کرتے ہیں۔
اسی مناسبت سے جاری عشرہ مجالس کو خطاب کرتے ہوئے حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا کرارخان غدیری ممبئی نے شیعہ جامع مسجد اجین مدھیہ پردیش پر کہا کہ حضرت امام حسین علیہ السلام نے میدان کربلا میں ہمشکل پیغمبر علی اکبر علیہ السلام کو جب میدان میں بھیج رہے تھے تو اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں اپنے ہاتھوں کو اٹھا کرکہا تھا پروردگار گواہ رہنا اب میں تیری بارگاہ میں اسے بھیج رہا ہوں جس کو دیکھ کر نانا رسول اللہ کی یاد آتی تھی۔
انہوں نے کہا کہ صبح عاشور مولا امام حسین علیہ السلام نے اپنے علی اکبر سے اذان دلا کر لوگوں کو پیغام دیا کہ رسول صلی اللہ علیہ و آلہ و کی امت جان لے کہ کیا حق ہے اور کیا باطل ہے۔
انہوں نے بیان کرتے ہوئے کہا کہ جس کی رخصتی خیام حسینی میں قیامت خیر تھی اس کی شہادت کے بعد خیام حسینی میں کتنا غم ہوگا اس کا اندازہ مشکل ہے۔
آپ کا تبصرہ