حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسلام آباد/ مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کے مرکزی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ایم ڈبلیو ایم پاکستان علامہ راجا ناصر عباس جعفری نے کہا کہ خواتین کے لئے تربیت کا میدان کھلا ہے۔ ایک بہترین معاشرے کی تشکیل اسی صورت ممکن ہے جب با شعور، با بصیرت اور تعلیم یافتہ خواتین اپنے خاندان اور معاشرے کی اصلاح کے لئے عملی اقدامات اٹھاتی ہیں ۔ اسوہ و کردار زینبی خواتین کے لئے بہترین مشعل راہ ہے۔ چودہ صدیاں بیت جانے کے باوجود آج بھی جب عاشور کے ہولناک مناظر بیان ہوتے ہیں تو بلا تفریق مذہب و ملت انسانیت گریہ اور آدمیت اشکبار ہو جاتی ہے، صرف ان مصائب کو پڑھ کر یا سن کر انسان اپنے آپے میں نہیں رہتا لیکن اللہ رے صبر زینبی کہ سارے دردناک مناظر اپنی آنکھوں سے دیکھے لیکن نہ عبادت میں کمی آئی نہ منزل اطاعت میں قدم لڑکھڑائے حتی شام غریباں میں بھی جلی ہوئے خیام کی راکھ کے مصلی پر نماز شب ادا کی۔
انہوں نے کہا جناب زینب سلام اللہ علیھا کے عقل انسانی کو متحیر کر دینے والے کردار نے اسلام کو دوام بخشا اور یزیدیت کو ہمیشہ کے لیے رسوا و ذلیل کر دیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ خواتین میں فاطمی و زینبی فکراور کربلائی کلچر کو عام کرنے کی ضرورت ہے ۔
ایم ڈبلیو ایم وومن ونگ کے اجلاس میں مولانا مہدی کاظمی صاحب نے تنظیمی منشور کے حوالے سے مفید گفتگو کی۔ چیئرمین ایم ڈبلیو ایم علامہ راجا ناصر عباس جعفری اور مولانا مہدی کاظمی صاحب کے ساتھ تفصیلی مشاورت و آراء کے تبادلے کے بعد متفقہ طور پر ایم ڈبلیو ایم وومن ونگ کے دستور کو حتمی شکل دی گئی، جسے قبلہ علامہ راجا ناصر عباس جعفری شوری اعلی میں منظوری کے لیے پیش کریں گے۔
اجلاس میں زوجہ محترمہ قبلہ علامہ راجا ناصر عباس جعفری محترمہ خانم طیبہ جعفری نے بھی شرکت کی۔اجلاس کے اختتام پر ماہ ربیع الاول میں مرکزی کابینہ کے لئے ایک روزہ تنظیمی تربیتی ورکشاپ کا فیصلہ بھی کیا گیا۔