حوزہ نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی سروس کی رپورٹ کے مطابق، بورکینا فاسو کے تیجانیہ طریقت اور اس ملک میں تیجانیہ طریقت کے نئے سلسلہ کے سربراہ شیخ محمد میگا ثانی نے گذشتہ جمعرات کو بین الاقوامی ہوائی اڈے "اوگادوگو" سے خصوصی اور براہ راست پرواز کے ذریعے تہران کے لئے سفر کیا اور ایران پہنچنے پر بورکینا فاسو کے باسیوں اور ایرانی حکام نے ان کا پُرتپاک استقبال کیا۔
ایران میں اپنے چند روزہ قیام کے دوران انہوں نے ملک کے کئی عہدیداروں اور اعلیٰ منتظمین سمیت حوزہ علمیہ ایران کے سرپرست حضرت آیت اللہ اعرافی سے ملاقات اور گفتگو کی جسے اس ملک کے میڈیا نے بھرپور کوریج بھی کیا۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر محمد میگا نے اپنے دورے کے دوران ایران میں بورکینا فاسو اسٹوڈنٹ ایسوسی ایشن جسے "جمعیت نسیم الہدیٰ" کے نام سے جانا جاتا ہے، کے اراکین اور ان کے اہل خانہ سے بھی ملاقات اور گفتگو کی۔
ڈاکٹر محمد میگا ثانی
ملک بورکینا فاسو (افریقہ کے مغربی صحرای ساحل پر واقع ملک) کے تیجانیہ طریقت کے رہنما شیخ محمد میگا ثانی جنوری 1973ء میں مصر کے شہر قاہرہ میں پیدا ہوئے۔
انہوں نے اپنے بچپن ہی سے قرآنی علوم کی تعلیم اپنے دادا شیخ سیدی محمد اول سے حاصل کی جو اپنے زمانے میں مصر کے مشہور علماء میں سے تھے اور اس کے بعد اپنی ابتدائی تعلیم مکمل کرنے کے لیے آئیوری کوسٹ چلے گئے اور پھر سیکنڈری اور یونیورسٹی کی تعلیم لیبیا میں حاصل کی۔
وہ بالآخرہ تیونس کی "الزیتونہ یونیورسٹی" سے علوم قرآن و حدیث میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے اور افریقہ میں پائیدار امن کے قیام کے سلسلے میں ان کی برسوں کی جدوجہد اور کوششوں کے باعث بعض افریقی حکومتوں کی طرف سے انہیں "جنوبی صحرای افریقہ میں مذہبی امن و سلامتی(باہمی بقا)" کے ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔
انہوں نے چند سالوں بعد فرانس کی "سوربون یونیورسٹی" سے کمیونیکیشن اور جدید علوم میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری بھی حاصل کی اور اس وقت انہیں عربی، فرانسیسی، انگریزی، ہسپانوی اور بعض مقامی افریقی بولیوں پر مکمل عبور بھی حاصل ہے۔
اپنے والد شیخ ابوبکر میگا ثانی جو اپنے زمانے میں تیجانی فرقے کے سرپرست و رہنما تھے، کی وفات کے چند دن بعد (5 نومبر 2021ء کو) ، محمد میگا ثانی اپنے والد کے جانشین منتخب ہوئے اور بورکینا فاسو میں تقریباً 10 ملین سے زیادہ تیجانی مسلمانوں کی قیادت کی ذمہ داری سنبھالی۔