۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
حجت الاسلام موسوی

حوزہ/ اسلامی مرکز ہیمبرگ کے نائب حجۃ الاسلام سید سلیمان موسوی کو جرمنی سے نکالے جانے کے فیصلے کے خلاف شیعہ علماء کی یورپی یونین نے اپنا احتجاج ریکارڈ کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یورپی یونین آف شیعہ اسکالرز اور دیگر شیعہ علماء نے اسلامی مرکز ہیمبرگ کے نائب حجۃ الاسلام والمسلمین سید سلیمان موسوی کو جرمنی سے نکالے جانے کے فیصلے کے خلاف ایک بیان جاری کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ حجۃ الاسلام والمسلمین موسوی، یورپ میں مقیم علماء کی یونین کے ایک فعال رکن ہیں۔ جرمنی اور یورپ میں اپنے قیام اور سرگرمی کے دوران ہمیشہ ایک اعتدال پسند اور قانون کی پاسداری کرنے والے شخص رہے ہیں اور کسی بھی قسم کی انتہا پسندی کو مسترد کرنے میں ان کا کلیدی کردار رہا ہے۔ حجۃ الاسلام والمسلمین سید موسوی نے جرمن میں اسلامی مذاہب کے اتحاد و وحدت اور الٰہی مذاہب کے درمیان مکالمے کو فروغ دینے کی کوشش کرتے ہوئے ہمیشہ غیر قانونی رویہ سے گریز کیا ہے اور شیعہ مجتہدین کے رہنما اصولوں پر عمل درآمد کرنے کے ساتھ ساتھ یونین کی اصولی پالیسیوں کے مطابق اسلامی مراکز کے مابین تعلقات اور یورپین ممالک کے قوانین کے احترام کی دعوت دینے کی دلیرانہ کوشش کی ہے۔

یورپی یونین آف شیعہ اسکالرز اور شیعہ شخصیات جناب موسوی کے خلاف الزامات کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے قانونی اور آئینی طریقے سے اپنا احتجاج ریکارڈ کرتی ہیں اور جرمن کے حکام سے توقع کرتی ہیں کہ وہ مذکورہ الزامات کے غیرقانونی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے فیصلے کو منسوخ کریں۔

ہیمبرگ میں سنیوں کی سب سے بڑی مسجد، النور مسجدنے حجۃ الاسلام والمسلمین موسوی کو ملک بدر کرنے کے فیصلے کے اجراء کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کیا ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .