حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مراکش کے معروف عالم دین احمد الریسونی نے مراکش، الجزائر اور موریطانیہ میں بڑے پیمانے پر تنازعہ پیدا کرنے والے اپنے متنازعہ بیانات کے بعد مسلم علماء کی عالمی یونین کی صدارت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
انہوں نے ایک پیغام میں اپنے مستعفی ہونے کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرا استعفیٰ میرے مضبوط مؤقف اور نظریات کے مطابق ہے جو سازش کو قبول نہیں کرتے۔
الریسونی نے مزید کہا کہ میں نے آزادی اظہارِ رائے سے وابستگی کے باعث اور بغیر کسی شرط یا دباؤ کے مسلم علماء کی عالمی یونین کی صدارت سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ الریسونی نے اپنے بیانات میں کہا تھا کہ مغربی صحرا اور موریطانیہ مراکش کا حصہ ہے اور صحرا اور موریطانیہ کا مسئلہ استعمار کا خود ساختہ مسئلہ ہے۔
یاد رہے کہ انہوں نے نشاندہی کی تھی کہ مراکش کے حکام نے صحرا کے معاملے میں مراکشی عوام پر بھروسہ کرنے کے بجائے غاصب اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے اقدامات کئے ہیں۔