۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
سید حسن نصر الله

حوزہ/ سید حسن نصر اللہ نے سنہ 1982 میں امام خمینی (رہ) کے تاریخی فیصلے اور صیہونی حکومت کا مقابلہ کرنے کے لیے لبنان میں فوج بھیجنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: اُن دنوں ایران صدام کے خلاف ہزاروں کلومیٹر کے محاذ پر تھا ، صدام کو امریکہ اور خلیج فارس کے عرب ممالک کی مکمل حمایت حاصل تھی، لیکن امام (رح) نے صیہونیوں کے خلاف لبنان اور شام کی مدد کے لیے فوجی کمانڈر بھیجے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنان کی اسلامی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے ہونے والی بات چیت کا غیر قانونی طور پر مقبوضہ فلسطین اور لبنان کے درمیان جاری تنازع سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ناجائز صیہونی حکومت کے ساتھ لبنان کے سمندری حدود کے تنازع کو الگ سے حل کیا جانا چاہیے۔

جمعہ کے روز جنوبی لبنان میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے کہا: اگر امریکی ثالثوں نے بیروت اور تل ابیب کے درمیان سمندری حدود پر جاری تنازع میں لبنان کے مطالبات تسلیم نہیں کیے تو اطلاعات کے علاقہ میں امن و سکون واپس نہیں آئے گا۔

سید حسن نصر اللہ نے کہا : یہ معاہدہ ایران کے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے کیا گیا ہے اس سے متنازعہ پانی اور گیس کے شعبوں کے تنازعات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ حزب اللہ اسرائیل کے ساتھ تنازع میں لبنان کے حقوق اور مفادات کے دفاع کے لیے پرعزم ہے۔

سید حسن نصر اللہ نے سنہ 1982 میں امام خمینی (رہ) کے تاریخی فیصلے اور صیہونی حکومت کا مقابلہ کرنے کے لیے لبنان میں فوج بھیجنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: اُن دنوں ایران صدام کے خلاف ہزاروں کلومیٹر کے محاذ پر تھا ، صدام کو امریکہ اور خلیج فارس کے عرب ممالک کی مکمل حمایت حاصل تھی، لیکن امام (رح) نے صیہونیوں کے خلاف لبنان اور شام کی مدد کے لیے فوجی کمانڈر بھیجے۔

حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے کہا کہ "اگر سمندری سرحد کی حد بندی کے سلسلے میں لبنان کا مطالبہ تسلیم نہیں کیا گیا تو کشیدگی بڑھے گی، چاہے ایران کے جوہری معاہدے پر دستخط ہوں یا نہ ہوں"۔ انہوں نے کہا کہ اب سب کی نظریں امریکی ثالث پر ہیں جو وقت ضائع کر رہا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ لبنان اور اسرائیل کے درمیان سمندری سرحد کے قریب تیل اور گیس کے ذخائر کی دریافت کے بعد اس علاقے میں ڈریلنگ پر دونوں فریقوں کے درمیان کشیدگی برقرار ہے۔ گزشتہ ماہ حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید نصر اللہ نے خبردار کیا تھا کہ جب تک لبنان کو اس کا منصفانہ حصہ نہیں ملتا تو کسی کو بھی علاقے میں کھدائی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .