حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے نیویارک میں شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ تہران اپنے عقلی نقطہ نظر کی بنیاد پر سفارت کاری کی راہ پر گامزن ہے اور ایک مستقل معاہدے تک پہنچنے پر تاکید کرتا ہے جو اقتصادی مفادات تک رسائی کی ضمانت دیتا ہے۔
وزیر خارجہ نے شام کے اندرونی معاملات میں مداخلت اور مغربی ایشیائی خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انسداد دہشت گردی اور انتہا پسندی کے میدان میں تعاون اور حالیہ برسوں میں ایران اور شام کے درمیان آستانہ امن مذاکرات نے شام میں استحکام اور امن کی بحالی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
ملاقات کے دوران شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد نے خطے میں امن و سلامتی کی بحالی اور دہشت گردی کے خلاف ایران کے فعال کردار کی تعریف کی، ساتھ ہی فیصل مقداد نے تہران اور دمشق کے درمیان علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر تعاون جاری رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔
اس ملاقات میں دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے دوطرفہ اور بین الاقوامی مسائل اور تمام شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا، خاص طور پر امریکہ اور دیگر مغربی ممالک کی جانب سے ایران اور شام پر عائد یکطرفہ غیر قانونی پابندیوں کے منفی اثرات کے تناظر میں دونوں رہنماوں نے ملاقات کی۔ دونوں ممالک نے اس بات پر زور دیا کہ یہ تعلقات اسٹریٹجک، ٹھوس اور دونوں ممالک کے عوام کے مفاد میں ہیں۔