۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
News ID: 384208
16 ستمبر 2022 - 14:39
مولانا سید راحت حسین عابدی

حوزہ/ آج الحمد للہ اربعین حسینی کے موقع پر کروڑوں لوگ کربلا پہنچ کر اسی فتح حسینی کا اعلان کر رہے ہیں۔

تحریر: مولانا سید راحت حسین عابدی (ممتاز الافاضل)،استاد جامعہ امامیہ تنظیم المکاتب لکھنؤ

حوزہ نیوز ایجنسی | امام حسن عسکری علیہ السلام نے فرمایا: مومن کی پانچ علامتیں ہیں ، روز انہ ۵۱ رکعت نماز پڑھتا ہے، داہنے ہاتھ میں انگوٹھی پہنتا ہے، خاک پر سجدہ کرتا ہے، با آواز بلند بسم اللہ الرحمن الرحیم کہتا ہے اور چہلم کے دن امام حسین علیہ السلام کی زیارت کرتا ہے۔

روایات کی روشنی میں نہ امام حسین علیہ السلام سے پہلے کسی نبی یا امام کا چہلم منایا گیا اور نہ ہی کربلا کے بعد کسی معصوم ذات کا چہلم تاریخ میں ملتا ہے یعنی یہ چہلم فقط امام حسین علیہ السلام سے مخصوص ہے۔ لیکن آخر امام حسین علیہ السلام کا ہی چہلم کیوں منایا جاتا ہے۔ تو اسکی ایک اہم وجہ جو علماء نے بیان کی ہے اور جس کا ذکر زیارت عاشورا میں بھی ہوا ہے۔ ’’یَا أَباعَبْدِ اللہِ،لَقَدْ عَظُمَتِ الرَّزِیَّۃُ وَجَلَّتْ وَ عَظُمَتِ الْمُصِیبَۃُ بِکَ عَلَیْنا وَ عَلٰی جَمِیعِ أَھْلِ الْاِسْلامِ وَ جَلَّتْ وَ عَظُمَتْ مُصِیبَتُکَ فِی السَّمٰوَاتِ عَلٰی جَمِیعِ أَھْلِ السَّمٰوَاتِ‘‘ اے ابوعبداللہ! یہ حادثہ بہت عظیم ہے اور یہ مصیبت بہت سخت ہے ہمارے لئے بھی اور تمام اہل اسلام کے لئے بھی اور یہ مصیبت بہت ہی بڑی، جلیل و عظیم ہے آسمانوں پر آسمان والوں کے لئے۔

اس زیارت کے فقرے کی تائید حضرت امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام کے اس قول سے بھی ہوتی ہے جس میں آپؑ نے اپنے بھائی امام حسین علیہ السلام سے فرمایا: ائے ابوعبداللہ ! جیسا مصیبت کا دن آپؑ کاہے (یوم عاشورا) ویسا کوئی دن مصیبت والا نہیں ہے۔

جب مصیبت عظیم ہے تو اس کے اثرات بھی عظیم ہوں گے۔ روایات کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کی شہادت کے بعد چالیس دن تک زمین و آسمان نے گریہ کیا۔ امام سجاد علیہ السلام نے پوری زندگی اپنے بابا کی مصیبت یاد کرکے گریہ فرمایا۔

ائمہ معصومین علیہم السلام کی نہ صرف حدیث بلکہ آپؑ حضرات کی سیرت بھی یہی رہی کہ امام حسین علیہ السلام کی زیادہ سے زیادہ یاد منائی جائے۔ تا کہ دنیا اسلام کی حقیقت سے واقف ہو اور دشمنان اسلام کی سازشوں سے آگاہ ہو۔ لہذا امام جعفر صادق علیہ السلام نے اس دن کی مخصوص زیارت تعلیم فرمائی تا کہ لوگ عاشوا اور اس کے مقاصد سے آگاہ ہو سکیں۔

یہ اربعین در اصل پرچم اسلام کی سربلندی کا دن ہے کہ امام حسین علیہ السلام کے اہل حرم جنہیں شہادت حسینی کے بعد اسیر کیا گیا تھا اور کوفہ و شام لے جایا گیا تھا اور اس قدر اذیتیں پہنچائی گئیں تاکہ وہ ہمت ہار جائیں اور ان کے حوصلے پست پڑ جائیں ، دوبارہ کسی میں یزید کے خلاف بولنے کی جرأت نہ رہے لیکن اہل حرم نے تمام پریشانیوں کا مقابلہ کرتے ہوئے جہاں بھی گئے اعلان حق کیا اور لوگوں کو حسینیت کی عظمت سے آگاہ کرایا۔ نتیجہ میں جو دشمن اب تک قتل حسین ؑ پر عید منا رہے تھے اور اپنی کامیابی کا جشن منا رہے تھے وہ اب خود کو قتل حسین ؑ سے بچاتے نظر آنے لگے۔ یزید نے اہل حرم کو آزاد کیا تو ان فاتحان انقلاب حسینی نے پہلے شام میں عزاداری کر کے فتح حسینی کا اعلان کیا ۔ جب شام سے مدینہ کی جانب روانہ ہوئے تو پہلے کربلا پہنچے اور وہاں بھی عزادری کر کے فتح حسینی کا اعلان کیا۔

آج الحمد للہ اربعین حسینی کے موقع پر کروڑوں لوگ کربلا پہنچ کر اسی فتح حسینی کا اعلان کر رہے ہیں۔ خدا تمام زوار حسینی کو صحت و سلامتی عطا کرے اور ہمیں زیارت کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

تبصرہ ارسال

You are replying to: .