۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
سیدہ زہرا نقوی

حوزہ/ امیر المؤمنین حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام سیرت و کردار کے لحاظ سے آنحضرت (ص) سے مطابقت رکھتے تھے اور اس کی وجہ یہ تھی کہ آپ نے آغوش رسالت میں پرورش پائی اور آنحضرت (ص) نے آپ کی تربیت اس انداز میں کی تھی کہ علم و حلم کا کوئی گوشہ ایسا نہیں تھا جو آپ نے حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی ذات میں منتقل نہ کیا ہو۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ شہادت امیرالمومنین، امام المتقین، جانشین رسول خداؐ حضرت علی المرتضی علیہ سلام کے پرسوز موقع پر مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری جنرل و رکن پنجاب اسمبلی سیدہ زہرا نقوی نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ تخلیق آدم علیہ السلام سے آج تک جتنے بھی توحید پرست اس دنیا میں آئے وہ آخرت کی زندگی کی کامیابی کی امید لئے اس جہان فانی سے کوچ کر گئے مگر مولائے کائینات امام علی ابن ابی طالب علیہ السلام تاریخ انسانی کی واحد شخصیت ہیں جو اپنی زندگی میں ہی خدا بزرگ و برتر کی قسم کھا کر اپنی کامیابی کا اعلان کرتے ہوۓ فزت و رب الکعبۃ کی صدا بلند کرتے نظر آتے ہیں۔

 انہوں نے کہا امیر المؤمنین حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام سیرت و کردار کے لحاظ سے آنحضرت (ص) سے مطابقت رکھتے تھے اور اس کی وجہ یہ تھی کہ آپ نے آغوش رسالت میں پرورش پائی اور آنحضرت (ص) نے آپ کی تربیت اس انداز میں کی تھی کہ علم و حلم کا کوئی گوشہ ایسا نہیں تھا جو آپ نے حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی ذات میں منتقل نہ کیا ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ امام علی علیہ سلام تمام تر نورانی و مقدس صفات کا مجموعہ تھے علم و حکمت ہو یا شجاعت و شہامت، سخاوت و مہربانی ہو یا عدالت و عبادت ہر صفت کو آپ نے اوج کمال عطا کیا آپؑ کی علمی منزلت، آپؑ کی عصمت و طہارت اور آپؑ کا خدا اور اسکے رسولؐ کے نزدیک مقام و منزلت کا ادراک کرنا عام انسان کے لیے ممکن نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا امیرالمومنین (ع) کی شخصیت اتنی پرکشش ہے  کہ جو لوگ مسلمان بھی نہیں ہیں یا آپ کی امامت کی بھی تصدیق نہیں کی ہے وہ بھی آپ کی بے مثال خصوصیات اور عظمتوں کے سامنے سر تسلیم خم کر لیتے ہيں اور نہ چاہتے ہوۓ بھی مدح وستائش کرنے لگتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا پوری انسانیت ظلم کی چکی میں پس رہی ہے عدالت، اخلاق، امانتداری، حفظ ناموس اور معنویت سے محروم ہیں پوری انسانیت ظلم و ستم کا شکار ہے اگر حضرت علی علیہ السلام کی ذات کو انسانیت کا ھادی و راھنما تسلیم کیا جاتا تو آج انسانیت اس گرد آب میں پھنسی ھوئی نہ ہوتی ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .