۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
احکام شرعی

حوزہ/ وہ کھیل جو دو فریقوں کے مابین جوابازی کی وجہ سے حرام ہیں اگر کمپیوٹر کے ذریعے یا اکیلے کھیلے جائیں اور کسی قسم کی (پیسوں یا کسی بھی قسم کی مالیت پر) ہار جیت درکار نہ ہو تو بذات خود جائز ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی؍

سوال: کیا جوابازی کا حکم رکھنے والے گیمز(جیسے تاش کے پتے) کمپیوٹر اور اسی طرح انٹرنیت میں کھیلنا بھی حرام ہے؟

جواب: وہ کھیل جو دو فریقوں کے مابین جوابازی کی وجہ سے حرام ہیں اگر کمپیوٹر کے ذریعے یا اکیلے کھیلے جائیں اور کسی قسم کی (پیسوں یا کسی بھی قسم کی مالیت پر) ہار جیت درکار نہ ہو تو بذات خود جائز ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .