حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابقامام محمد باقر علیہ السلام کی ولادت کے موقع پر جامعہ ھدی امروھہ میں سمپوزیم کو خطاب کرتے ہوئے محقق ڈاکڑ شھوار حسین امروھوی نے امام کی حیات پر روشنی ڈالتے ہوئے فرما یا کہ امام باقر علیہ السلام علم و فضل کے اس اعلی مقام پر فائز تھے کہ آپ کو باقر العلوم کہا جاتا تھا آپ نے زندگی بھر علم و حکمت کی بات کی اور لوگوں کو معارف اسلام سے آشنا کیا، آپکی مسند درس مسجد نبوی میں بچھتی تھی اور آپ وہاں سینکڑوں شاگردوں کی تربیت فرماتے تھے۔
مزید بیان کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی کوشش تھی کہ معاشرے سے جہالت کا خاتمہ ہو جائے کیونکہ جہالت ہی تمام فتنوں کی جڑ ہے، لہذا ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنی قوم سے جہالت ختم کر کے امام کے مشن کو آگے بڑھائیں۔
انہوں نے کہا کہ امام کی ِخصوصیت یہ تھی کہ منصب امامت کے باوجود آپ خود اپنے ہاتھوں سے کسب معاش کرتے تھے آپ کا فرمان تھا لوگوں کے آگے ہاتھ پھیلانا عیب کی بات ہے محنت کرنا عیب نہیں۔
آخر میں جوانان ملت سے خطاب کرتے ہوئے مولانا نے فرما یا آج ضرورت ہے کہ ہم علم کے میدان میں آگے آءیں تا کہ ہماری قوم ترقی کر سکے