۲۹ اسفند ۱۴۰۲ |۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 19, 2024
ولادت امام محمد باقر (ع)

حوزہ / امام باقر، محمد بن علی بن الحسین علیہ السلام، آپ کا لقب "باقر" ہے۔ باقر کا مطلب ہے شق کرنے اور وسعت دینے والا۔ حضرت امام محمد باقر علیہ السلام کو اس لقب سے اس لیے ملقب کیا گیا تھا کہ آپ نے علوم و معارف کو نمایاں فرمایا اور حقائق احکام و حکمت و لطائف کے وہ سر بستہ خزانے ظاہر فرما دئیے جو لوگوں پر ظاہر و ہویدا نہ تھے۔

حوزہ نیوز ایجنسی | یکم رجب المرجب حضرت امام محمد باقر علیہ السلام کی ولادت باسعادت کا دن ہے اور اس موقع پر ہم اس امام علیہ السلام سے سیکھے گئے اسباق میں سے ایک کو بیان کریں گے۔

امام باقر (ع) کا ایک بدزبان شخص سے برتاؤ

امام باقر، محمد بن علی بن الحسین علیہ السلام، آپ کا لقب "باقر" ہے۔ باقر کا مطلب ہے شق کرنے اور وسعت دینے والا۔ حضرت امام محمد باقر علیہ السلام کو اس لقب سے اس لیے ملقب کیا گیا تھا کہ آپ نے علوم و معارف کو نمایاں فرمایا اور حقائق احکام و حکمت و لطائف کے وہ سر بستہ خزانے ظاہر فرما دئیے جو لوگوں پر ظاہر و ہویدا نہ تھے۔

ایک عیسائی آدمی نے تمسخرانہ انداز میں لفظ "باقر" کو لفظ "بقر" جس کا معنی گائے ہے، سے بدلتے ہوئے توہین آمیز انداز میں امام علیہ السلام کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا "أنت بقر" یعنی "تم گائے ہو"۔

امام علیہ السلام نے اپنی ناراضگی اور غصہ ظاہر کیے بغیر صرف اتنا کہا: "نہیں، میں "بقر" (گائے) نہیں ہوں، میں "باقر" ہوں۔

اس عیسائی شخص نے پھر کہا: تم ایک باورچی عورت کے بیٹے ہو۔

امام علیہ السلام نے جواب دیا: کھانا پکانا تو کوئی عیب نہیں۔

عیسائی: تمہاری ماں کالی، بے شرم اور بد زبان تھی (نعوذ باللہ)۔

امام علیہ السلام: اگر یہ بات جس کی تم نے میری ماں کو نسبت دی ہے، سچی ہے تو خدا ان کی مغفرت کرے اور اگر یہ بات جھوٹی ہے تو خدا تمہیں جھوٹ بولنے اور بہتان لگانے پر معاف کرے۔

عیسائی شخص نے جب دیکھا کہ امام علیہ السلام اس شخص کو جو دین اسلام سے خارج ہے اور وہ اسے کسی بھی طرح سے جواب دینے یا تکلیف پہنچانا چاہتے تو وہ ہر طرح کے اسباب فراہم کر سکتے تھے لیکن اتنی عاجزی اور تحمل کا مظاہرہ کیا، تو یہی چیز ایک عیسائی آدمی کے جذبے میں انقلاب پیدا کرنے اور اسے اسلام کی طرف لے جانے کے لیے کافی تھی۔

اس کے بعد اس عیسائی شخص نے اسلام قبول کر لیا۔

ماخذ: کتاب "داستان راستان"

تبصرہ ارسال

You are replying to: .