حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق،مندرجہ ذیل روایت کتاب "وسایل الشیعه" سے نقل کی گئی ہے۔ اس روایت کا متن اس طرح ہے:
قال الامام الباقر علیه السلام:
عنْ أَبِی عَلِیٍّ الْأَشْعَرِیِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَالِمٍ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ النَّضْرِ عَنْ أَبِي إِسْمَاعِيلَ قَالَ: «قُلْتُ لِأَبِی جَعْفَرٍ (عَلَيْهِالسَّلاَمُ) جُعِلْتُ فِدَاکَ! إِنَّ الشِّيعَةَ عِنْدَنَا كَثِيرٌ.»
فَقَالَ (عَلَیهِالسَّلَامُ): «فَهَلْ يَعْطِفُ الْغَنِیُّ عَلَى الْفَقِيرِ وَ هَلْ يَتَجَاوَزُ الْمُحْسِنُ عَنِ الْمُسِیءِ وَ يَتَوَاسَوْنَ؟»
فَقُلْتُ: «لاَ.» فَقَالَ (عَلَیهِالسَّلَامُ): «لَيْسَ هَؤُلاَءِ شِيعَةً؛ اَلشِّيعَةُ، مَنْ يَفْعَلُ هَذَا.»
حضرت امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا:
حضرت امام محمد باقر علیہ السلام کا ایک صحابی "ابو علی اشعری" نقل کرتا ہے کہ میں نے امام علیہ السلام سے عرض کی کہ مولا شیعہ تو ہمارے پاس بہت زیادہ ہیں۔
تو امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا "آیا (ان میں سے) غنی شخص، فقیر کی طرف توجہ دیتا ہے؟ اور نیکوکار انسان گناہگار کی خطا سے درگذر کرتا ہے؟ اور آیا وہ آپس میں ایک دوسرے سے ہمدردی اور مواسات (بخشش وغیرہ) سے کام لیتے ہیں؟
میں نے عرض کی: نہیں۔ تو امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا "پس یہ شیعہ نہیں ہیں؛ شیعہ وہ ہے جو ان (مذکورہ) امور کو انجام دیتا ہے"۔
وسایل الشیعه، ج ۹، ص ۴۲۸