۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
زیارت امام حسین علیہ السلام

حوزہ/ حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے ایک روایت میں دور سے زیارت سیدالشہداء علیہ السلام انجام دینے کے طریقے کی جانب اشارہ کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یہ روایت کتاب "کافی" میں ذکر کی گئی ہے۔اس روایت کا متن اس طرح ہے:

قال الامام الصادق علیه السلام:

یَا سَدِیرُ، تَزُورُ قَبْرَ الْحُسَیْنِ عَلَیهِ السَّلامُ فِی کُلِّ یَوْمٍ؟ قُلْتُ: جُعِلْتُ فِدَاکَ لَا، قَالَ: فَمَا أَجْفَاکُمْ! قَالَ: فَتَزُورُونَهُ فِی کُلِّ جُمْعَهٍ؟ قُلْتُ: لَا، قَالَ: فَتَزُورُونَهُ فِی کُلِّ شَهْرٍ؟ قُلْتُ: لَا، قَالَ: فَتَزُورُونَهُ فِی کُلِّ سَنَهٍ؟ قُلْتُ: قَدْ یَکُونُ ذَلِکَ، قَالَ: یَا سَدِیرُ، مَا أَجْفَاکُمْ لِلْحُسَیْنِ عَلَیهِ السَّلامُ! أَ مَا عَلِمْتَ أَنَّ لِلَّهِ عَزَّ وَ جَلَّ أَلْفَیْ أَلْفِ مَلَکٍ شُعْثٌ غُبْرٌ یَبْکُونَ وَ یَزُورُونَ لَا یَفْتُرُونَ، وَ مَا عَلَیْکَ یَا سَدِیرُ، أَنْ تَزُورَ قَبْرَ الْحُسَیْنِ عَلَیهِ السَّلامُ فِی کُلِّ جُمْعَهٍ خَمْسَ مَرَّاتٍ وَ فِی کُلِّ یَوْمٍ مَرَّهً، قُلْتُ: جُعِلْتُ فِدَاکَ، إِنَّ بَیْنَنَا وَ بَیْنَهُ فَرَاسِخَ کَثِیرَهً! فَقَالَ لِی: اصْعَدْ فَوْقَ سَطْحِکَ، ثُمَّ تَلْتَفِتُ یُمْنَهً وَ یُسْرَهً، ثُمَّ تَرْفَعُ رَأْسَکَ إِلَى السَّمَاءِ، ثُمَّ انْحُ نَحْوَ الْقَبْرِ وَ تَقُولُ: «السَّلَامُ عَلَیْکَ یَا أَبَا عَبْدِ اللَّهِ، السَّلَامُ عَلَیْکَ وَ رَحْمَهُ اللَّهِ وَ بَرَکَاتُهُ» تُکْتَبُ لَکَ زَوْرَهٌ، وَ الزَّوْرَهُ حَجَّهٌ وَ عُمْرَهٌ.

حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا:

اے سدیر! کیا تم ہر روز قبر حسین علیہ السلام کی زیارت کرتے ہو؟ میں نے عرض کی "جی نہیں"۔ تو آپ علیہ السلام نے فرمایا "تم کس قدر جفاکار ہو" پھر فرمایا "ہر جمعہ والے دن ان کی زیارت کرتے ہو؟" میں نے عرض کی "جی نہیں" تو فرمایا "ہر مہینے زیارت کرتے ہو؟" میں نے عرض کی "جی نہیں" تو فرمایا "ہر سال ان کی زیارت کرتے ہو؟ "میں نے عرض کی "جی کبھی کبھی ان کی زیارت کرتے ہیں" تو آپ علیہ السلام نے فرمایا "اے سدیر! تم لوگ کتنی زیادہ امام حسین علیہ السلام سے جفا کرتے ہو، آیا تمہیں معلوم نہیں کہ خداوند متعال نے 20 لاکھ فرشتوں کو خلق کیا ہے جن کے بال بکھرے ہوئے اور وہ سر میں خاک ڈالے مسلسل حضرت امام حسین علیہ السلام پر گریہ کرتے ہیں اور ان کی قبر کی زیارت کرتے ہیں اور کبھی بھی تھکتے نہیں۔
اے سدیر! کیوں تم اپنے آپ کو ہر جمعہ پانچ بار اور ہر روز ایک بار قبر امام حسین علیہ السلام کی زیارت کا پابند نہیں بناتے؟۔ میں نے عرض کی "مولا ہمارے اور ان کی قبر کے درمیان کئی فرسخ فاصلہ ہے"۔ تو آپ علیہ السلام نے فرمایا "کسی بلند مقام پر جاؤ اور اپنے دائیں بائیں توجہ کرو اور اپنا سر آسمان کی طرف اٹھاؤ اور کہو : «السَّلَامُ عَلَیْکَ یَا أَبَا عَبْدِ اللَّهِ، السَّلَامُ عَلَیْکَ وَ رَحْمَةُ اللَّهِ وَ بَرَکَاتُهُ»۔
اگر تم یہ عمل انجام دو گے تو تمہارے نامہ اعمال میں ایک زیارت لکھی جائے گی اور ہر زیارت ایک حج اور ایک عمرہ کے برابر ہے۔

کافی، ج ۴، ص ۵۸۹

تبصرہ ارسال

You are replying to: .