حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آسمان امامت وولایت کے پانچویں تابناک اختر، وارث انبیا،باقر العلوم حضرت امام محمد باقر ؑ کی شہادت کے سلسلے میں جموں وکشمیر اتحاد المسلمین کے زیر اہتمام ے دیوسر کولگام میں عزاداری کی عظیم الشان مجلس منعقد ہوئی جس میں عاشقان امامت و ولایت کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کر کے آقا امام باقر علیہ السلام کو خراج عقیدت پیش کیا۔
سوگواری کی اس مجلس میں وادی کے مشہور ومعروف ذاکرین کرام نے روایتی مرثیہ خوانی کے ذریعے حاضرین کو محظوظ کیا ۔مجلس کے اختتام پر اتحاد المسلمین کے صدر اور وادی کے نامور دینی رہنما حجۃ الاسلام مولانا مسرور عباس انصاری نے عزاداروں کے جم غفیر سے خطاب کیا۔
اپنے خطاب میں مولانا نے باقر العلوم حضرت امام محمد باقر ؑ کی شخصیت اور علمی فیوض کے چند گوشوں کو اجاگر کیا۔انہوں نے کہا کہ امام محمد باقر ؑ اپنے آبا و اجداد کی طرح تقویٰ و پرہیز گاری کے اعلیٰ ترین مقام پر فائز اور سرچشمہ ہدایت ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آپ کا علمی مقام اس قدر عظیم اور بلند مرتبہ والا ہے کہ ان کے مخالفین بھی اس کا اعتراف کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امام باقر علیہ السلام اہل علم اور اہل تقویٰ میں ایک ضرب المثل بن گئے۔ آپ نے ایک وسیع علمی تحریک پیدا کرکے علم وہدایت کا لازوال چراغ روشن کیا جس کو آپ کے فرزند حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے عروج پر پہنچایا۔
انہوں نے کہا کہ امام باقر علیہ السلام نے بنی امیہ کی جانب سے ڈھائے جانے والے تمام تر مظالم اور سختیوں کے باوجود علوم الٰہی اور اہلبیتؑ کی تعلیمات کو بیان کیااور اسلامی اور انسانی معاشرہ کے اصلاح میں اہم رول ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ یادگار کربلا حضرت امام محمد باقر علیہ السلام کی سیرت کو فروغ دینا اور اپنے معاشرے میں اس سیرت کو نافذ کرنا وقت کا اہم ترین تقاضا ہے اور اسی میں دین ودنیا کی فلاح وبہبودی یقینی ہے۔