۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
قائد ملت جعفریہ قم

حوزہ/ امام باقر علیہ السلام کی کنیت "ابو جعفر" ہے اور ان کا سب سے مشہور لقب "باقر العلوم" ہے جس کا مطلب ہے علوم کو شکافتہ کرنے والا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مدیر دفتر قائد ملت جعفریہ پاکستان شعبہ قم حجت‌الاسلام والمسلمین سید ظفر علی شاہ نقوی نے حضرت امام محمد باقر علیہ السلام کی شہادت کی مناسبت سے تمام مسلمانان عالم بالخصوص شیعیان جہاں کو تسلیت وتعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امام محمد باقر علیہ السلام سنہ 114 ہجری میں 57 سال کی عمر میں ایک پراسرار اور خفیہ سازش کے ذریعے زہر دے کر شہید کر دیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ امام باقر علیہ السلام کی کنیت "ابو جعفر" ہے اور ان کا سب سے مشہور لقب "باقر العلوم" ہے جس کا مطلب ہے علوم کو شکافتہ کرنے والا۔ کیونکہ وہ فکری مسائل کو بیان کرنے اور علوم کے پیچیدگیوں کو حل کرنے والے اور علم و تعلیم کی وسعت میں پیش پیش اور اپنے عہد کی منفرد شخصیت تھے۔

دفتر قائد ملت جعفریہ پاکستان شعبہ قم کے مدیر نے کہا: امام کی علمی عظمت کی شہرت اس حد تک تھا کہ تمام مؤرخین، مسلم اور غیر مسلم، نے آپ کے کمالات اور آپ کے علمی مقام بغیر کسی استثناء کے ذکر کیا ہے۔ ان کی امامت کے دوران انہیں اسلامی علوم کی تدریس اور اشاعت کا ایک مختصر موقع فراہم ہوا اور ایک بڑے علمی مرکز کی بنیاد رکھی گئی جو کہ بعد کے ادوار میں اسلام کی ترقی کا باعث بنا۔

انہوں نے مزید کہا: آپ کے لقب کے بارے میں وضاحت کر تے ہوئے سید ظفر علی شاہ نقوی نے کہا کہ باقر کا لقب اور علم تقسیم کرنے والا حضرت باقر کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عطا فرمایا۔ یہ بات بہت سی احادیث میں شیعہ اور سنی کے ذریعے نقل ہوئی ہے۔

شیعہ مآخذ کی کتابوں جیسے: بحار الانوار، رجال کشی، کشف الغمہ، امالی صدوق، امالی شیخ طوسی، المفید ، عیون الاخبار۔ اور سنی منابع میں: تواریخ العیان (جلد 5، ص 78)، تاریخ ابن عساکر، غیاث الاختصار (ص 64)، تذکرہ الخواص ابن جوزی (ص: 64) 337) وغیرہ میں تذکرہ ہواہے۔۔ جابر بن عبداللہ انصاری کہتے ہیں: ایک دن حضور ص نے فرمایا۔ ’’میرے بعد تم میرے خاندان کے ایک شخص کو دیکھو گے جس کا نام میرا نام ہے اور وہ میرے جیسا ہے۔ "ویبقر العلم بقرہ؛ وہ علم کو تقسیم کرتا ہے، [اور لوگوں کے لیے علم کے دروازے کھول دے گا]۔" پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ پیشین گوئی اس وقت فرمائی جب حضرت باقر علیہ السلام متولد نہیں ہوئے تھے ۔ تمام مؤرخین معترف ہیں کہ امام محمد باقر ع کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ نے باقر کا لقب عطا کیا تھا۔ امام باقر علیہ السلام کا سائنسی جہاد کے بارے میں ڈاکٹر سید ظفر علی شاہ نقوی صاحب نے کہا کہ حضرت باقر علیہ السلام نے موقع غنیمت جانا آپ نے مختصر موقع سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھایا اور اپنا سائنسی جہاد شروع کیا۔

انہوں نے کہا کہ حضرت کے علمی جہاد کو تین حصوں میں بیان کیا جا سکتا ہے۔ سائنس کے سیکھنے کی حوصلہ افزائی کرنا ہر عمل اور سرگرمی کی بنیاد سوچ اور صحت مند سوچ ہے۔ اگر سائنس کو معاشرے میں پھیلانا ہے تو سب سے پہلے علم کے حصول کی اہمیت، علماء کی قدر و عظمت، حصول علم کے معنی اور اس کے خطرات وغیرہ کے بارے میں سوچنا چاہیے۔ حضرت باقر علیہ السلام نے احادیث بیان کر کے یہ پہلا قدم بخوبی اٹھایا ہے اور اس حوالے سے بہت گہرے اور روشن الفاظ کا اظہار کیا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .