۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
آیت الله جنتی

حوزہ / گارڈین کونسل کے سکریٹری نے کہا: مستقبل کی امید اور دینی تصورات کی توسیع کی بنیاد فراہم کرنا امام محمد باقر علیہ السلام سمیت تمام ائمہ اہل بیت علیہم السلام کی سیرت میں بخوبی مشاہدہ کیا جا سکتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی تہران سے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی شوری نگہبان (گارڈین کونسل) کے سکریٹری آیت اللہ احمد جنتی نے بروز بدھ 6 جولائی 2022ء کو منعقدہ اس کونسل کے ایک اجلاس میں حضرت امام محمد باقر علیہ السلام کی شہادت کے ایام کا ذکر کرتے ہوئے تعزیت پیش کی اور کہا: امام محمد باقر علیہ السلام نے 19 سال تک امامت کا فریضہ ایک ایسے وقت میں انجام دیا جب بہت سی جعلی احادیث کی تشہیر کے ذریعہ اسلامی تعلیمات کو مسخ کیا جا رہا تھا، انہوں نے صحیح احادیث کو نقل کرتے ہوئے اس خطرناک تحریف کا مقابلہ کیا۔

انہوں نے کہا: بنی امیہ کی سختی کے باوجود امام محمد باقر علیہ السلام کے علمی شہرت سرزمین حجاز سے بھی آگے بڑھ گئی تھی اور دنیا بھر کے علماء ان کے دیدار کے لیے مدینہ جایا کرتے تھے۔

آیت اللہ جنتی نے کہا: حضرت امام باقر علیہ السلام نے علم کے مختلف شعبوں جیسے فقہ، حدیث، تفسیر اور دیگر اسلامی علوم میں ممتاز علماء کی تربیت کی۔ یہاں تک کہ معتبر ذرائع سے یہ بات منقول ہے کہ ان کے شاگردوں کی تعداد تقریباً 4 ہزار تک پہنچ گئی تھی۔

انہوں نے مزید کہا: امام باقر علیہ السلام کا دور اسلامی اور غیر اسلامی افکار کے درمیان تصادم کا دور تھا اور یہ وہ زمانہ تھا جب منحرف فرقوں کا بازار عروج پر تھا اور دربار کی طرف سے امام علیہ السلام کے ساتھ مختلف مذاہب کے علماء اور مختلف فرقوں کے رہنماوں کے بہت سے مناظرات منعقد ہوئے کہ جن کا مقصد ان کی علمی ساکھ کو خراب کرنا تھا اور معاشرے میں ان کی شخصیت کو داغدار کرنا تھا لیکن وہ ان تمام مناظرات سے فخریہ انداز سے کامیاب نکلے اور دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .